یشع 6

یریحو کی تباہی

1اُن دنوں میں اسرائیلیوں کی وجہ سے یریحو کے دروازے بند ہی رہے۔ نہ کوئی باہر نکلا، نہ کوئی اندر گیا۔ 2رب نے یشوع سے کہا، ”مَیں نے یریحو کو اُس کے بادشاہ اور فوجی افسروں سمیت تیرے ہاتھ میں کر دیا ہے۔ 3جو اسرائیلی جنگ کے لئے تیرے ساتھ نکلیں گے اُن کے ساتھ شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر ایک چکر لگاؤ اور پھر خیمہ گاہ میں واپس آ جاؤ۔ چھ دن تک ایسا ہی کرو۔ 4سات امام ایک ایک نرسنگا اُٹھائے عہد کے صندوق کے آگے آگے چلیں۔ پھر ساتویں دن شہر کے گرد سات چکر لگاؤ۔ ساتھ ساتھ امام نرسنگے بجاتے رہیں۔ 5جب وہ نرسنگوں کو بجاتے بجاتے لمبی سی پھونک ماریں گے تو پھر تمام اسرائیلی بڑے زور سے جنگ کا نعرہ لگائیں۔ اِس پر شہر کی فصیل گر جائے گی اور تیرے لوگ ہر جگہ سیدھے شہر میں داخل ہو سکیں گے۔“

6یشوع بن نون نے اماموں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”رب کے عہد کا صندوق اُٹھا کر میرے ساتھ چلیں۔ اور سات امام ایک ایک نرسنگا اُٹھائے صندوق کے آگے آگے چلیں۔“ 7پھر اُس نے باقی لوگوں سے کہا، ”آئیں، شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر ایک چکر لگائیں۔ مسلح آدمی رب کے صندوق کے آگے آگے چلیں۔“

8سب کچھ یشوع کی ہدایات کے مطابق ہوا۔ سات امام نرسنگے بجاتے ہوئے رب کے آگے آگے چلے جبکہ رب کے عہد کا صندوق اُن کے پیچھے پیچھے تھا۔ 9مسلح آدمیوں میں سے کچھ بجانے والے اماموں کے آگے آگے اور کچھ صندوق کے پیچھے پیچھے چلنے لگے۔ اِتنے میں امام نرسنگے بجاتے رہے۔ 10لیکن یشوع نے باقی لوگوں کو حکم دیا تھا کہ اُس دن جنگ کا نعرہ نہ لگائیں۔ اُس نے کہا، ”جب تک مَیں حکم نہ دوں اُس وقت تک ایک لفظ بھی نہ بولنا۔ جب مَیں اشارہ دوں گا تو پھر ہی خوب نعرہ لگانا۔“ 11اِسی طرح رب کے صندوق نے شہر کی فصیل کے ساتھ ساتھ چل کر چکر لگایا۔ پھر لوگوں نے خیمہ گاہ میں لوٹ کر وہاں رات گزاری۔

12-13 اگلے دن یشوع صبح سویرے اُٹھا، اور اماموں اور فوجیوں نے دوسری مرتبہ شہر کا چکر لگایا۔ اُن کی وہی ترتیب تھی۔ پہلے کچھ مسلح آدمی، پھر سات نرسنگے بجانے والے امام، پھر رب کے عہد کا صندوق اُٹھانے والے امام اور آخر میں مزید کچھ مسلح آدمی تھے۔ چکر لگانے کے دوران امام نرسنگے بجاتے رہے۔ 14اِس دوسرے دن بھی وہ شہر کا چکر لگا کر خیمہ گاہ میں لوٹ آئے۔ اُنہوں نے چھ دن تک ایسا ہی کیا۔

15ساتویں دن اُنہوں نے صبح سویرے اُٹھ کر شہر کا چکر یوں لگایا جیسے پہلے چھ دنوں میں، لیکن اِس دفعہ اُنہوں نے کُل سات چکر لگائے۔ 16ساتویں چکر پر اماموں نے نرسنگوں کو بجاتے ہوئے لمبی سی پھونک ماری۔ تب یشوع نے لوگوں سے کہا، ”جنگ کا نعرہ لگائیں، کیونکہ رب نے آپ کو یہ شہر دے دیا ہے۔ 17شہر کو اور جو کچھ اُس میں ہے تباہ کر کے رب کے لئے مخصوص کرنا ہے۔ صرف راحب کسبی کو اُن لوگوں سمیت بچانا ہے جو اُس کے گھر میں ہیں۔ کیونکہ اُس نے ہمارے اُن جاسوسوں کو چھپا دیا جن کو ہم نے یہاں بھیجا تھا۔ 18لیکن اللہ کے لئے مخصوص چیزوں کو ہاتھ نہ لگانا، کیونکہ اگر آپ اُن میں سے کچھ لے لیں تو اپنے آپ کو تباہ کریں گے بلکہ اسرائیلی خیمہ گاہ پر بھی تباہی اور آفت لائیں گے۔ 19جو کچھ بھی چاندی، سونے، پیتل یا لوہے سے بنا ہے وہ رب کے لئے مخصوص ہے۔ اُسے رب کے خزانے میں ڈالنا ہے۔“

20جب اماموں نے لمبی پھونک ماری تو اسرائیلیوں نے جنگ کے زوردار نعرے لگائے۔ اچانک یریحو کی فصیل گر گئی، اور ہر شخص اپنی اپنی جگہ پر سیدھا شہر میں داخل ہوا۔ یوں شہر اسرائیل کے قبضے میں آ گیا۔ 21جو کچھ بھی شہر میں تھا اُسے اُنہوں نے تلوار سے مار کر رب کے لئے مخصوص کیا، خواہ مرد یا عورت، جوان یا بزرگ، گائےبَیل، بھیڑبکری یا گدھا تھا۔

22جن دو آدمیوں نے ملک کی جاسوسی کی تھی اُن سے یشوع نے کہا، ”اب اپنی قَسم کا وعدہ پورا کریں۔ کسبی کے گھر میں جا کر اُسے اور اُس کے تمام گھر والوں کو نکال لائیں۔“ 23چنانچہ یہ جوان آدمی گئے اور راحب، اُس کے ماں باپ، بھائیوں اور باقی رشتے داروں کو اُس کی ملکیت سمیت نکال کر خیمہ گاہ سے باہر کہیں بسا دیا۔ 24پھر اُنہوں نے پورے شہر کو اور جو کچھ اُس میں تھا بھسم کر دیا۔ لیکن چاندی، سونے، پیتل اور لوہے کا تمام مال اُنہوں نے رب کے گھر کے خزانے میں ڈال دیا۔ 25یشوع نے صرف راحب کسبی اور اُس کے گھر والوں کو بچائے رکھا، کیونکہ اُس نے اُن آدمیوں کو چھپا دیا تھا جنہیں یشوع نے یریحو بھیجا تھا۔ راحب آج تک اسرائیلیوں کے درمیان رہتی ہے۔

26اُس وقت یشوع نے قَسم کھائی، ”رب کی لعنت اُس پر ہو جو یریحو کا شہر نئے سرے سے تعمیر کرنے کی کوشش کرے۔ شہر کی بنیاد رکھتے وقت وہ اپنے پہلوٹھے سے محروم ہو جائے گا، اور اُس کے دروازوں کو کھڑا کرتے وقت وہ اپنے سب سے چھوٹے بیٹے سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔“

27یوں رب یشوع کے ساتھ تھا، اور اُس کی شہرت پورے ملک میں پھیل گئی۔