یرمیاہ 30

اسرائیل اور یہوداہ بحال ہو جائیں گے

1رب کا کلام یرمیاہ پر نازل ہوا، 2”رب اسرائیل کا خدا فرماتا ہے کہ جو بھی پیغام مَیں نے تجھ پر نازل کئے اُنہیں کتاب کی صورت میں قلم بند کر! 3کیونکہ رب فرماتا ہے کہ وہ وقت آنے والا ہے جب مَیں اپنی قوم اسرائیل اور یہوداہ کو بحال کر کے اُس ملک میں واپس لاؤں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو میراث میں دیا تھا۔“

4یہ اسرائیل اور یہوداہ کے بارے میں رب کے فرمان ہیں۔ 5”رب فرماتا ہے، ’خوف زدہ چیخیں سنائی دے رہی ہیں۔ امن کا نام و نشان تک نہیں بلکہ چاروں طرف دہشت ہی دہشت پھیلی ہوئی ہے۔ 6کیا مرد بچے جنم دے سکتا ہے؟ تو پھر تمام مرد کیوں اپنے ہاتھ کمر پر رکھ کر دردِ زہ میں مبتلا عورتوں کی طرح تڑپ رہے ہیں؟ ہر ایک کا رنگ فق پڑ گیا ہے۔

7افسوس! وہ دن کتنا ہول ناک ہو گا! اُس جیسا کوئی نہیں ہو گا۔ یعقوب کی اولاد کو بڑی مصیبت پیش آئے گی، لیکن آخرکار اُسے رِہائی ملے گی۔‘ 8رب فرماتا ہے، ’اُس دن مَیں اُن کی گردن پر رکھے جوئے اور اُن کی زنجیروں کو توڑ ڈالوں گا۔ تب وہ غیرملکیوں کے غلام نہیں رہیں گے 9بلکہ رب اپنے خدا اور داؤد کی نسل کے اُس بادشاہ کی خدمت کریں گے جسے مَیں برپا کر کے اُن پر مقرر کروں گا۔‘

10چنانچہ رب فرماتا ہے، ’اے یعقوب میرے خادم، مت ڈر! اے اسرائیل، دہشت مت کھا! دیکھ، مَیں تجھے دُوردراز علاقوں سے اور تیری اولاد کو جلاوطنی سے چھڑا کر واپس لے آؤں گا۔ یعقوب واپس آ کر سکون سے زندگی گزارے گا، اور اُسے پریشان کرنے والا کوئی نہیں ہو گا۔‘ 11کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تیرے ساتھ ہوں، مَیں ہی تجھے بچاؤں گا۔ مَیں اُن تمام قوموں کو نیست و نابود کر دوں گا جن میں مَیں نے تجھے منتشر کر دیا ہے، لیکن تجھے مَیں اِس طرح صفحۂ ہستی سے نہیں مٹاؤں گا۔ البتہ مَیں مناسب حد تک تیری تنبیہ کروں گا، کیونکہ مَیں تجھے سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑ سکتا۔‘

12کیونکہ رب فرماتا ہے، ’تیرا زخم لاعلاج ہے، تیری چوٹ بھر ہی نہیں سکتی۔ 13کوئی نہیں ہے جو تیرے حق میں بات کرے، تیرے پھوڑوں کا معالجہ اور تیری شفا ممکن ہی نہیں! 14تیرے تمام عاشق [a] عاشق سے مراد اسرائیل کے اتحادی ہیں۔ تجھے بھول گئے ہیں اور تیری پروا ہی نہیں کرتے۔ تیرا قصور بہت سنگین ہے، تجھ سے بےشمار گناہ سرزد ہوئے ہیں۔ اِسی لئے مَیں نے تجھے دشمن کی طرح مارا، ظالم کی طرح تنبیہ دی ہے۔

15اب جب چوٹ لگ گئی ہے اور لاعلاج درد محسوس ہو رہا ہے تو تُو مدد کے لئے کیوں چیختا ہے؟ یہ مَیں ہی نے تیرے سنگین قصور اور متعدد گناہوں کی وجہ سے تیرے ساتھ کیا ہے۔

16لیکن جو تجھے ہڑپ کریں اُنہیں بھی ہڑپ کیا جائے گا۔ تیرے تمام دشمن جلاوطن ہو جائیں گے۔ جنہوں نے تجھے لُوٹ لیا اُنہیں بھی لُوٹا جائے گا، جنہوں نے تجھے غارت کیا اُنہیں بھی غارت کیا جائے گا۔‘ 17کیونکہ رب فرماتا ہے، ’مَیں تیرے زخموں کو بھر کر تجھے شفا دوں گا، کیونکہ لوگوں نے تجھے مردود قرار دے کر کہا ہے کہ صیون کو دیکھو جس کی فکر کوئی نہیں کرتا۔‘ 18رب فرماتا ہے، ’دیکھو، مَیں یعقوب کے خیموں کی بدنصیبی ختم کروں گا، مَیں اسرائیل کے گھروں پر ترس کھاؤں گا۔ تب یروشلم کو کھنڈرات پر نئے سرے سے تعمیر کیا جائے گا، اور محل کو دوبارہ اُس کی پرانی جگہ پر کھڑا کیا جائے گا۔

19اُس وقت وہاں شکرگزاری کے گیت اور خوشی منانے والوں کی آوازیں بلند ہو جائیں گی۔ اور مَیں دھیان دوں گا کہ اُن کی تعداد کم نہ ہو جائے بلکہ مزید بڑھ جائے۔ اُنہیں حقیر نہیں سمجھا جائے گا بلکہ مَیں اُن کی عزت بہت بڑھا دوں گا۔ 20اُن کے بچے قدیم زمانے کی طرح محفوظ زندگی گزاریں گے، اور اُن کی جماعت مضبوطی سے میرے حضور قائم رہے گی۔ لیکن جتنوں نے اُن پر ظلم کیا ہے اُنہیں مَیں سزا دوں گا۔

21اُن کا حکمران اُن کا اپنا ہم وطن ہو گا، وہ دوبارہ اُن میں سے اُٹھ کر تخت نشین ہو جائے گا۔ مَیں خود اُسے اپنے قریب لاؤں گا تو وہ میرے قریب آئے گا۔‘ کیونکہ رب فرماتا ہے، ’صرف وہی اپنی جان خطرے میں ڈال کر میرے قریب آنے کی جرٲت کر سکتا ہے جسے مَیں خود اپنے قریب لایا ہوں۔ 22اُس وقت تم میری قوم ہو گے اور مَیں تمہارا خدا ہوں گا‘۔“

23دیکھو، رب کا غضب زبردست آندھی کی طرح نازل ہو رہا ہے۔ تیز بگولے کے جھونکے بےدینوں کے سروں پر اُتر رہے ہیں۔ 24اور رب کا شدید قہر اُس وقت تک ٹھنڈا نہیں ہو گا جب تک اُس نے اپنے دل کے منصوبوں کو تکمیل تک نہیں پہنچایا۔ آنے والے دنوں میں تمہیں اِس کی صاف سمجھ آئے گی۔

[a] عاشق سے مراد اسرائیل کے اتحادی ہیں۔