یرمیاہ 28

حننیاہ نبی کی مخالفت

1اُسی سال کے پانچویں مہینے [a] جولائی تا اگست۔ میں جِبعون کا رہنے والا نبی حننیاہ بن عزور رب کے گھر میں آیا۔ اُس وقت یعنی صِدقیاہ کی حکومت کے چوتھے سال میں وہ اماموں اور قوم کی موجودگی میں مجھ سے مخاطب ہوا، 2”رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں شاہِ بابل کا جوا توڑ ڈالوں گا۔ 3دو سال کے اندر اندر مَیں رب کے گھر کا وہ سارا سامان اِس جگہ واپس پہنچاؤں گا جو شاہِ بابل نبوکدنضر یہاں سے نکال کر بابل لے گیا تھا۔ 4اُس وقت مَیں یہوداہ کے بادشاہ یہویاکین [b] عبرانی میں یہویاکین کا مترادف یکونیاہ مستعمل ہے۔ بن یہویقیم اور یہوداہ کے دیگر تمام جلاوطنوں کو بھی بابل سے واپس لاؤں گا۔ کیونکہ مَیں یقیناً شاہِ بابل کا جوا توڑ ڈالوں گا۔ یہ رب کا فرمان ہے۔“

5یہ سن کر یرمیاہ نے اماموں اور رب کے گھر میں کھڑے باقی پرستاروں کی موجودگی میں حننیاہ نبی سے کہا، 6”آمین! رب ایسا ہی کرے، وہ تیری پیش گوئی پوری کر کے رب کے گھر کا سامان اور تمام جلاوطنوں کو بابل سے اِس جگہ واپس لائے۔ 7لیکن اُس پر توجہ دے جو مَیں تیری اور پوری قوم کی موجودگی میں بیان کرتا ہوں! 8قدیم زمانے سے لے کر آج تک جتنے نبی مجھ سے اور تجھ سے پہلے خدمت کرتے آئے ہیں اُنہوں نے متعدد ملکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے بارے میں نبوّت کی تھی کہ اُن پر جنگ، آفت اور مہلک بیماریاں نازل ہوں گی۔ 9چنانچہ خبردار! جو نبی سلامتی کی پیش گوئی کرے اُس کی تصدیق اُس وقت ہو گی جب اُس کی پیش گوئی پوری ہو جائے گی۔ اُسی وقت لوگ جان لیں گے کہ اُسے واقعی رب کی طرف سے بھیجا گیا ہے۔“

10تب حننیاہ نے لکڑی کے جوئے کو یرمیاہ کی گردن پر سے اُتار کر اُسے توڑ دیا۔ 11تمام لوگوں کے سامنے اُس نے کہا، ”رب فرماتا ہے کہ دو سال کے اندر اندر مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبوکدنضر کا جوا تمام قوموں کی گردن پر سے اُتار کر توڑ ڈالوں گا۔“ تب یرمیاہ وہاں سے چلا گیا۔

12اِس واقعے کے تھوڑی دیر بعد رب یرمیاہ سے ہم کلام ہوا، 13”جا، حننیاہ کو بتا، ’رب فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کا جوا تو توڑ دیا ہے، لیکن اُس کی جگہ تُو نے اپنی گردن پر لوہے کا جوا رکھ لیا ہے۔‘ 14کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ مَیں نے لوہے کا جوا اِن تمام قوموں پر رکھ دیا ہے تاکہ وہ نبوکدنضر کی خدمت کریں۔ اور نہ صرف یہ اُس کی خدمت کریں گے بلکہ مَیں جنگلی جانوروں کو بھی اُس کے ہاتھ میں کر دوں گا۔“

15پھر یرمیاہ نے حننیاہ سے کہا، ”اے حننیاہ، سن! گو رب نے تجھے نہیں بھیجا توبھی تُو نے اِس قوم کو جھوٹ پر بھروسا رکھنے پر آمادہ کیا ہے۔ 16اِس لئے رب فرماتا ہے، ’مَیں تجھے رُوئے زمین پر سے مٹانے کو ہوں۔ اِسی سال تُو مر جائے گا، اِس لئے کہ تُو نے رب سے سرکش ہونے کا مشورہ دیا ہے‘۔“

17اور ایسا ہی ہوا۔ اُسی سال کے ساتویں مہینے [c] ستمبر تا اکتوبر۔ یعنی دو مہینے کے بعد حننیاہ نبی کوچ کر گیا۔

[a] جولائی تا اگست۔
[b] عبرانی میں یہویاکین کا مترادف یکونیاہ مستعمل ہے۔
[c] ستمبر تا اکتوبر۔