یرمیاہ 12

بےدینوں کو اِتنی کامیابی کیوں حاصل ہوتی ہے؟

1اے رب، تُو ہمیشہ حق پر ہے، لہٰذا عدالت میں تجھ سے شکایت کرنے کا کیا فائدہ؟ تاہم مَیں اپنا معاملہ تجھے پیش کرنا چاہتا ہوں۔ بےدینوں کو اِتنی کامیابی کیوں حاصل ہوتی ہے؟ غدار اِتنے سکون سے زندگی کیوں گزارتے ہیں؟ 2تُو نے اُنہیں زمین میں لگا دیا، اور اب وہ جڑ پکڑ کر خوب اُگنے لگے بلکہ پھل بھی لا رہے ہیں۔ گو تیرا نام اُن کی زبان پر رہتا ہے، لیکن اُن کا دل تجھ سے دُور ہے۔ 3لیکن اے رب، تُو مجھے جانتا ہے۔ تُو میرا ملاحظہ کر کے میرے دل کو پرکھتا رہتا ہے۔ گزارش ہے کہ تُو اُنہیں بھیڑوں کی طرح گھسیٹ کر ذبح کرنے کے لئے لے جا۔ اُنہیں قتل و غارت کے دن کے لئے مخصوص کر!

4ملک کب تک کال کی گرفت میں رہے گا؟ کھیتوں میں ہریالی کب تک مُرجھائی ہوئی نظر آئے گی؟ باشندوں کی بُرائی کے باعث جانور اور پرندے غائب ہو گئے ہیں۔ کیونکہ لوگ کہتے ہیں، ”اللہ کو نہیں معلوم کہ ہمارے ساتھ کیا ہو جائے گا۔“

5رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”پیدل چلنے والوں سے دوڑ کا مقابلہ کرنا تجھے تھکا دیتا ہے، تو پھر تُو کس طرح گھوڑوں کا مقابلہ کرے گا؟ تُو اپنے آپ کو صرف وہاں محفوظ سمجھتا ہے جہاں چاروں طرف امن و امان پھیلا ہوا ہے، تو پھر تُو دریائے یردن کے گنجان جنگل سے کس طرح نپٹے گا؟ 6کیونکہ تیرے سگے بھائی، ہاں تیرے باپ کا گھر بھی تجھ سے بےوفا ہو گیا ہے۔ یہ بھی بلند آواز سے تیرے پیچھے تجھے گالیاں دیتے ہیں۔ اُن پر اعتماد مت کرنا، خواہ وہ تیرے ساتھ اچھی باتیں کیوں نہ کریں۔

اللہ اپنے ملک پر ماتم کرتا ہے

7مَیں نے اپنے گھر اسرائیل کو ترک کر دیا ہے۔ جو میری موروثی ملکیت تھی اُسے مَیں نے رد کیا ہے۔ مَیں نے اپنے لختِ جگر کو اُس کے دشمنوں کے حوالے کر دیا ہے۔ 8کیونکہ میری قوم جو میری موروثی ملکیت ہے میرے ساتھ بُرا سلوک کرتی ہے۔ جنگل میں شیرببر کی طرح وہ میرے خلاف دہاڑتی ہے، اِس لئے مَیں اُس سے نفرت کرتا ہوں۔ 9اب میری موروثی ملکیت اُس رنگین شکاری پرندے کی مانند ہے جسے دیگر شکاری پرندوں نے گھیر رکھا ہے۔ جاؤ، تمام درندوں کو اکٹھا کرو تاکہ وہ آ کر اُسے کھا جائیں۔ 10متعدد گلہ بانوں نے میرے انگور کے باغ کو خراب کر دیا ہے۔ میرے پیارے کھیت کو اُنہوں نے پاؤں تلے روند کر ریگستان میں بدل دیا ہے۔ 11اب وہ بنجر زمین بن کر اُجاڑ حالت میں میرے سامنے ماتم کرتا ہے۔ پورا ملک ویران و سنسان ہے، لیکن کوئی پروا نہیں کرتا۔

12تباہ کن فوجی بیابان کی بنجر بلندیوں پر سے اُتر کر قریب پہنچ رہے ہیں۔ کیونکہ رب کی تلوار ملک کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک سب کچھ کھا جائے گی۔ کوئی بھی نہیں بچے گا۔

13اِس قوم نے گندم کا بیج بویا، لیکن کانٹوں کی فصل پک گئی۔ خوب محنت مشقت کرنے کے باوجود بھی کچھ حاصل نہ ہوا، کیونکہ رب کا سخت غضب قوم پر نازل ہو رہا ہے۔ چنانچہ اب رُسوائی کی فصل کاٹو!“

اللہ کا پڑوسی ممالک کے لئے پیغام

14رب فرماتا ہے، ”مَیں اُن تمام شریر پڑوسی ممالک کو جڑ سے اُکھاڑ دوں گا جو میری قوم اسرائیل کی ملکیت کو چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ملکیت جو مَیں نے خود اُنہیں میراث میں دی تھی۔ ساتھ ساتھ مَیں یہوداہ کو بھی جڑ سے اُن کے درمیان سے نکال دوں گا۔ 15لیکن بعد میں مَیں اُن پر ترس کھا کر ہر ایک کو پھر اُس کی اپنی موروثی زمین اور اپنے ملک میں پہنچا دوں گا۔ 16پہلے اُن دیگر قوموں نے میری قوم کو بعل دیوتا کی قَسم کھانے کا طرز سکھایا۔ لیکن اب اگر وہ میری قوم کی راہیں اچھی طرح سیکھ کر میرے ہی نام اور میری ہی حیات کی قَسم کھائیں تو میری قوم کے درمیان رہ کر از سرِ نو قائم ہو جائیں گی۔ 17لیکن جو قوم میری نہیں سنے گی اُسے مَیں حتمی طور پر جڑ سے اُکھاڑ کر نیست کر دوں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔