یسعیاہ 13

بابل کے خلاف اعلان

1درجِ ذیل بابل کے بارے میں وہ اعلان ہے جو یسعیاہ بن آموص نے رویا میں دیکھا۔

2ننگے پہاڑ پر جھنڈا گاڑ دو۔ اُنہیں بلند آواز دو، ہاتھ ہلا کر اُنہیں شرفا کے دروازوں میں داخل ہونے کا حکم دو۔ 3مَیں نے اپنے مُقدّسین کو کام پر لگا دیا ہے، مَیں نے اپنے سورماؤں کو جو میری عظمت کی خوشی مناتے ہیں بُلا لیا ہے تاکہ میرے غضب کا آلۂ کار بنیں۔

4سنو! پہاڑوں پر بڑے ہجوم کا شور مچ رہا ہے۔ سنو! متعدد ممالک اور جمع ہونے والی قوموں کا غل غپاڑا سنائی دے رہا ہے۔ رب الافواج جنگ کے لئے فوج جمع کر رہا ہے۔ 5اُس کے فوجی دُوردراز علاقوں بلکہ آسمان کی انتہا سے آ رہے ہیں۔ کیونکہ رب اپنے غضب کے آلات کے ساتھ آ رہا ہے تاکہ تمام ملک کو برباد کر دے۔

6واویلا کرو، کیونکہ رب کا دن قریب ہی ہے، وہ دن جب قادرِ مطلق کی طرف سے تباہی مچے گی۔ 7تب تمام ہاتھ بےحس و حرکت ہو جائیں گے، اور ہر ایک کا دل ہمت ہار دے گا۔ 8دہشت اُن پر چھا جائے گی، اور وہ جاں کنی اور دردِ زہ کی سی گرفت میں آ کر جنم دینے والی عورت کی طرح تڑپیں گے۔ ایک دوسرے کو ڈر کے مارے گھور گھور کر اُن کے چہرے آگ کی طرح تمتما رہے ہوں گے۔

9دیکھو، رب کا بےرحم دن آ رہا ہے جب اُس کا قہر اور شدید غضب نازل ہو گا۔ اُس وقت ملک تباہ ہو جائے گا اور گناہ گار کو اُس میں سے مٹا دیا جائے گا۔ 10آسمان کے ستارے اور اُن کے جھرمٹ نہیں چمکیں گے، سورج طلوع ہوتے وقت تاریک ہی رہے گا، اور چاند کی روشنی ختم ہو گی۔

11مَیں دنیا کو اُس کی بدکاری کا اجر اور بےدینوں کو اُن کے گناہوں کی سزا دوں گا، مَیں شوخوں کا گھمنڈ ختم کر دوں گا اور ظالموں کا غرور خاک میں ملا دوں گا۔ 12لوگ خالص سونے سے کہیں زیادہ نایاب ہوں گے، انسان اوفیر کے قیمتی سونے کی نسبت کہیں زیادہ کم یاب ہو گا۔

13کیونکہ آسمان رب الافواج کے قہر کے سامنے کانپ اُٹھے گا، اُس کے شدید غضب کے نازل ہونے پر زمین لرز کر اپنی جگہ سے کھسک جائے گی۔ 14بابل کے تمام باشندے شکاری کے سامنے دوڑنے والے غزال اور چرواہے سے محروم بھیڑبکریوں کی طرح اِدھر اُدھر بھاگ کر اپنے ملک اور اپنی قوم میں واپس آنے کی کوشش کریں گے۔ 15جو بھی دشمن کے قابو میں آئے گا اُسے چھیدا جائے گا، جسے بھی پکڑا جائے گا اُسے تلوار سے مارا جائے گا۔ 16اُن کے دیکھتے دیکھتے دشمن اُن کے بچوں کو زمین پر پٹخ دے گا اور اُن کے گھروں کو لُوٹ کر اُن کی عورتوں کی عصمت دری کرے گا۔

17مَیں مادیوں کو اُن پر چڑھا لاؤں گا، ایسے لوگوں کو جنہیں رشوت سے نہیں آزمایا جا سکتا، جو سونے چاندی کی پروا ہی نہیں کرتے۔ 18اُن کے تیر نوجوانوں کو مار دیں گے۔ نہ وہ شیرخواروں پر ترس کھائیں گے، نہ بچوں پر رحم کریں گے۔

بابل جنگلی جانوروں کا گھر بن جائے گا

19اللہ بابل کو جو تمام ممالک کا تاج اور بابلیوں کا خاص فخر ہے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالے گا۔ اُس دن وہ سدوم اور عمورہ کی طرح تباہ ہو جائے گا۔ 20آئندہ اُسے کبھی دوبارہ بسایا نہیں جائے گا، نسل در نسل وہ ویران ہی رہے گا۔ نہ بَدُو اپنا تنبو وہاں لگائے گا، اور نہ گلہ بان اپنے ریوڑ اُس میں ٹھہرائے گا۔ 21صرف ریگستان کے جانور کھنڈرات میں جا بسیں گے۔ شہر کے گھر اُن کی آوازوں سے گونج اُٹھیں گے، عقابی اُلّو وہاں ٹھہریں گے، اور بکرانما جِنّ اُس میں رقص کریں گے۔ 22جنگلی کُتے اُس کے محلوں میں روئیں گے، اور گیدڑ عیش و عشرت کے قصروں میں اپنی درد بھری آوازیں نکالیں گے۔ بابل کا خاتمہ قریب ہی ہے، اب دیر نہیں لگے گی۔