حزقی ایل 6

بلندیوں پر مزاروں کی عدالت

1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 2”اے آدم زاد، اسرائیل کے پہاڑوں کی طرف رُخ کر کے اُن کے خلاف نبوّت کر۔ 3اُن سے کہہ، ’اے اسرائیل کے پہاڑو، رب قادرِ مطلق کا کلام سنو! وہ پہاڑوں، پہاڑیوں، گھاٹیوں اور وادیوں کے بارے میں فرماتا ہے کہ مَیں تمہارے خلاف تلوار چلا کر تمہاری اونچی جگہوں کے مندروں کو تباہ کر دوں گا۔ 4جن قربان گاہوں پر تم اپنے جانور اور بخور جلاتے ہو وہ ڈھا دوں گا۔ مَیں تیرے مقتولوں کو تیرے بُتوں کے سامنے ہی پھینک چھوڑوں گا۔ 5مَیں اسرائیلیوں کی لاشوں کو اُن کے بُتوں کے سامنے ڈال کر تمہاری ہڈیوں کو تمہاری قربان گاہوں کے ارد گرد بکھیر دوں گا۔ 6جہاں بھی تم آباد ہو وہاں تمہارے شہر کھنڈرات بن جائیں گے اور اونچی جگہوں کے مندر مسمار ہو جائیں گے۔ کیونکہ لازم ہے کہ جن قربان گاہوں پر تم اپنے جانور اور بخور جلاتے ہو وہ خاک میں ملائی جائیں، کہ تمہارے بُتوں کو پاش پاش کیا جائے، کہ تمہاری بُت پرستی کی چیزیں نیست و نابود ہو جائیں۔ 7مقتول تمہارے درمیان گر کر پڑے رہیں گے۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔

8لیکن مَیں چند ایک کو زندہ چھوڑوں گا۔ کیونکہ جب تمہیں دیگر ممالک اور اقوام میں منتشر کیا جائے گا تو کچھ تلوار سے بچے رہیں گے۔ 9جب یہ لوگ قیدی بن کر مختلف ممالک میں لائے جائیں گے تو اُنہیں میرا خیال آئے گا۔ اُنہیں یاد آئے گا کہ مجھے کتنا غم کھانا پڑا جب اُن کے زناکار دل مجھ سے دُور ہوئے اور اُن کی آنکھیں اپنے بُتوں سے زنا کرتی رہیں۔ تب وہ یہ سوچ کر کہ ہم نے کتنا بُرا کام کیا اور کتنی مکروہ حرکتیں کی ہیں اپنے آپ سے گھن کھائیں گے۔ 10اُس وقت وہ جان لیں گے کہ مَیں رب ہوں، کہ اُن پر یہ آفت لانے کا اعلان کرتے وقت مَیں خالی باتیں نہیں کر رہا تھا‘۔“

11پھر رب قادرِ مطلق نے مجھ سے فرمایا، ”تالیاں بجا کر پاؤں زور سے زمین پر مار! ساتھ ساتھ یہ کہہ، ’اسرائیلی قوم کی گھنونی حرکتوں پر افسوس! وہ تلوار، کال اور مہلک بیماریوں کی زد میں آ کر ہلاک ہو جائیں گے۔ 12جو دُور ہے وہ مہلک وبا سے مر جائے گا، جو قریب ہے وہ تلوار سے قتل ہو جائے گا، اور جو بچ جائے وہ بھوکوں مرے گا۔ یوں مَیں اپنا غضب اُن پر نازل کروں گا۔ 13وہ جان لیں گے کہ مَیں رب ہوں جب اُن کے مقتول اُن کے بُتوں کے درمیان، اُن کی قربان گاہوں کے ارد گرد، ہر پہاڑ اور پہاڑ کی چوٹی پر اور ہر ہرے درخت اور بلوط کے گھنے درخت کے سائے میں نظر آئیں گے۔ جہاں بھی وہ اپنے بُتوں کو خوش کرنے کے لئے کوشاں رہے وہاں اُن کی لاشیں پائی جائیں گی۔ 14مَیں اپنا ہاتھ اُن کے خلاف اُٹھا کر ملک کو یہوداہ کے ریگستان سے لے کر دِبلہ تک تباہ کر دوں گا۔ اُن کی تمام آبادیاں ویران و سنسان ہو جائیں گی۔ تب وہ جان لیں گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔“