حزقی ایل 45

اسرائیل میں رب کا حصہ

1جب تم ملک کو قرعہ ڈال کر قبیلوں میں تقسیم کرو گے تو ایک حصے کو رب کے لئے مخصوص کرنا ہے۔ اُس زمین کی لمبائی ساڑھے 12 کلو میٹر اور چوڑائی 10 کلو میٹر ہو گی۔ پوری زمین مُقدّس ہو گی۔

2اِس خطے میں ایک پلاٹ رب کے گھر کے لئے مخصوص ہو گا۔ اُس کی لمبائی بھی 875 فٹ ہو گی اور اُس کی چوڑائی بھی۔ اُس کے ارد گرد کھلی جگہ ہو گی جس کی چوڑائی ساڑھے 87 فٹ ہو گی۔ 3خطے کا آدھا حصہ الگ کیا جائے۔ اُس کی لمبائی ساڑھے 12 کلو میٹر اور چوڑائی 5 کلو میٹر ہو گی، اور اُس میں مقدِس یعنی مُقدّس ترین جگہ ہو گی۔ 4یہ خطہ ملک کا مُقدّس علاقہ ہو گا۔ وہ اُن اماموں کے لئے مخصوص ہو گا جو مقدِس میں اُس کی خدمت کرتے ہیں۔ اُس میں اُن کے گھر اور مقدِس کا مخصوص پلاٹ ہو گا۔

5خطے کا دوسرا حصہ اُن باقی لاویوں کو دیا جائے گا جو رب کے گھر میں خدمت کریں گے۔ یہ اُن کی ملکیت ہو گی، اور اُس میں وہ اپنی آبادیاں بنا سکیں گے۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی پہلے حصے کے برابر ہو گی۔

6مُقدّس خطے سے ملحق ایک اَور خطہ ہو گا جس کی لمبائی ساڑھے 12 کلو میٹر اور چوڑائی ڈھائی کلو میٹر ہو گی۔ یہ ایک ایسے شہر کے لئے مخصوص ہو گا جس میں کوئی بھی اسرائیلی رہ سکے گا۔

حکمران کے لئے زمین

7حکمران کے لئے بھی زمین الگ کرنی ہے۔ یہ زمین مُقدّس خطے کی مشرقی حد سے لے کر ملک کی مشرقی سرحد تک اور مُقدّس خطے کی مغربی حد سے لے کر سمندر تک ہو گی۔ چنانچہ مشرق سے مغرب تک مُقدّس خطے اور حکمران کے علاقے کا مل ملا کر فاصلہ اُتنا ہے جتنا قبائلی علاقوں کا ہے۔ 8یہ علاقہ ملکِ اسرائیل میں حکمران کا حصہ ہو گا۔ پھر وہ آئندہ میری قوم پر ظلم نہیں کرے گا بلکہ ملک کے باقی حصے کو اسرائیل کے قبیلوں پر چھوڑے گا۔

حکمران کے لئے ہدایات

9رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے اسرائیلی حکمرانو، اب بس کرو! اپنی غلط حرکتوں سے باز آؤ۔ اپنا ظلم و تشدد چھوڑ کر انصاف اور راست بازی قائم کرو۔ میری قوم کو اُس کی موروثی زمین سے بھگانے سے باز آؤ۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

10صحیح ترازو استعمال کرو، تمہارے باٹ اور پیمائش کے آلات غلط نہ ہوں۔ 11غلہ ناپنے کا برتن بنام ایفہ مائع ناپنے کے برتن بنام بَت جتنا بڑا ہو۔ دونوں کے لئے کسوٹی خومر ہے۔ ایک خومر 10 ایفہ اور 10 بَت کے برابر ہے۔ 12تمہارے باٹ یوں ہوں کہ 20 جیرہ 1 مثقال کے برابر اور 60 مثقال 1 مانہ کے برابر ہوں۔

13درجِ ذیل تمہارے باقاعدہ ہدیئے ہیں:

اناج: تمہاری فصل کا 60واں حصہ،

جَو: تمہاری فصل کا 60واں حصہ،

14زیتون کا تیل: تمہاری فصل کا 100واں حصہ (تیل کو بَت کے حساب سے ناپنا ہے۔ 10 بَت 1 خومر اور 1 کور کے برابر ہے۔)،

15200 بھیڑبکریوں میں سے ایک۔

یہ چیزیں غلہ کی نذروں کے لئے، بھسم ہونے والی قربانیوں اور سلامتی کی قربانیوں کے لئے مقرر ہیں۔ اُن سے قوم کا کفارہ دیا جائے گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔

16لازم ہے کہ تمام اسرائیلی یہ ہدیئے ملک کے حکمران کے حوالے کریں۔ 17حکمران کا فرض ہو گا کہ وہ نئے چاند کی عیدوں، سبت کے دنوں اور دیگر عیدوں پر تمام اسرائیلی قوم کے لئے قربانیاں مہیا کرے۔ اِن میں بھسم ہونے والی قربانیاں، گناہ اور سلامتی کی قربانیاں اور غلہ اور مَے کی نذریں شامل ہوں گی۔ یوں وہ اسرائیل کا کفارہ دے گا۔

بڑی عیدوں پر قربانیاں

18رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ پہلے مہینے [a] مارچ تا اپریل۔ کے پہلے دن کو ایک بےعیب بَیل کو قربان کر کے مقدِس کو پاک صاف کر۔ 19امام بَیل کا خون لے کر اُسے رب کے گھر کے دروازوں کے بازوؤں، قربان گاہ کے درمیانی حصے کے کونوں اور اندرونی صحن میں پہنچانے والے دروازوں کے بازوؤں پر لگا دے۔ 20یہی عمل پہلے مہینے کے ساتویں دن بھی کر تاکہ اُن سب کا کفارہ دیا جائے جنہوں نے غیرارادی طور پر یا بےخبری سے گناہ کیا ہو۔ یوں تم رب کے گھر کا کفارہ دو گے۔

21پہلے مہینے کے چودھویں دن فسح کی عید کا آغاز ہو۔ اُسے سات دن مناؤ، اور اُس کے دوران صرف بےخمیری روٹی کھاؤ۔ 22پہلے دن ملک کا حکمران اپنے اور تمام قوم کے لئے گناہ کی قربانی کے طور پر ایک بَیل پیش کرے۔ 23نیز، وہ عید کے سات دن کے دوران روزانہ سات بےعیب بَیل اور سات مینڈھے بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر قربان کرے اور گناہ کی قربانی کے طور پر ایک ایک بکرا پیش کرے۔ 24وہ ہر بَیل اور ہر مینڈھے کے ساتھ ساتھ غلہ کی نذر بھی پیش کرے۔ اِس کے لئے وہ فی جانور 16 کلو گرام میدہ اور 4 لٹر تیل مہیا کرے۔

25ساتویں مہینے [b] ستمبر تا اکتوبر۔ کے پندرھویں دن جھونپڑیوں کی عید شروع ہوتی ہے۔ حکمران اِس عید پر بھی سات دن کے دوران وہی قربانیاں پیش کرے جو فسح کی عید کے لئے درکار ہیں یعنی گناہ کی قربانیاں، بھسم ہونے والی قربانیاں، غلہ کی نذریں اور تیل۔

[a] مارچ تا اپریل۔
[b] ستمبر تا اکتوبر۔