حزقی ایل 41

1اِس کے بعد میرا راہنما مجھے رب کے گھر کے پہلے کمرے یعنی ’مُقدّس کمرا‘ میں لے گیا۔ اُس نے دروازے کے ستون نما بازو ناپے تو معلوم ہوا کہ ساڑھے دس دس فٹ موٹے ہیں۔ 2دروازے کی چوڑائی ساڑھے 17 فٹ تھی، اور دائیں بائیں کی دیواریں پونے نو نو فٹ لمبی تھیں۔ کمرے کی پوری لمبائی 70 فٹ اور چوڑائی 35 فٹ تھی۔

3پھر وہ آگے بڑھ کر سب سے اندرونی کمرے میں داخل ہوا۔ اُس نے دروازے کے ستون نما بازوؤں کی پیمائش کی تو معلوم ہوا کہ ساڑھے تین تین فٹ موٹے ہیں۔ دروازے کی چوڑائی ساڑھے 10 فٹ تھی، اور دائیں بائیں کی دیواریں سوا بارہ بارہ فٹ لمبی تھیں۔ 4اندرونی کمرے کی لمبائی اور چوڑائی دونوں 35، 35 فٹ تھیں۔ وہ بولا، ”یہ مُقدّس ترین کمرا ہے۔“

رب کے گھر سے ملحق کمرے

5پھر اُس نے رب کے گھر کی بیرونی دیوار ناپی۔ اُس کی موٹائی ساڑھے 10 فٹ تھی۔ دیوار کے ساتھ ساتھ کمرے تعمیر کئے گئے تھے۔ ہر کمرے کی چوڑائی 7 فٹ تھی۔ 6کمروں کی تین منزلیں تھیں، کُل 30 کمرے تھے۔ رب کے گھر کی بیرونی دیوار دوسری منزل پر پہلی منزل کی نسبت کم موٹی اور تیسری منزل پر دوسری منزل کی نسبت کم موٹی تھی۔ نتیجتاً ہر منزل کا وزن اُس کی بیرونی دیوار پر تھا اور ضرورت نہیں تھی کہ اِس دیوار میں بیم لگائیں۔ 7چنانچہ دوسری منزل پہلی کی نسبت چوڑی اور تیسری دوسری کی نسبت چوڑی تھی۔ ایک سیڑھی نچلی منزل سے دوسری اور تیسری منزل تک پہنچاتی تھی۔

8-11 اِن کمروں کی بیرونی دیوار پونے 9 فٹ موٹی تھی۔ جو کمرے رب کے گھر کی شمالی دیوار میں تھے اُن میں داخل ہونے کا ایک دروازہ تھا، اور اِسی طرح جنوبی کمروں میں داخل ہونے کا ایک دروازہ تھا۔ مَیں نے دیکھا کہ رب کا گھر ایک چبوترے پر تعمیر ہوا ہے۔ اِس کا جتنا حصہ اُس کے ارد گرد نظر آتا تھا وہ پونے 9 فٹ چوڑا اور ساڑھے 10 فٹ اونچا تھا۔ رب کے گھر کی بیرونی دیوار سے ملحق کمرے اِس پر بنائے گئے تھے۔ اِس چبوترے اور اماموں سے مستعمل مکانوں کے درمیان کھلی جگہ تھی جس کا فاصلہ 35 فٹ تھا۔ یہ کھلی جگہ رب کے گھر کے چاروں طرف نظر آتی تھی۔

مغرب میں عمارت

12اِس کھلی جگہ کے مغرب میں ایک عمارت تھی جو ساڑھے 157 فٹ لمبی اور ساڑھے 122 فٹ چوڑی تھی۔ اُس کی دیواریں چاروں طرف پونے نو نو فٹ موٹی تھیں۔

رب کے گھر کی بیرونی پیمائش

13پھر میرے راہنما نے باہر سے رب کے گھر کی پیمائش کی۔ اُس کی لمبائی 175 فٹ تھی۔ رب کے گھر کی پچھلی دیوار سے مغربی عمارت تک کا فاصلہ بھی 175 فٹ تھا۔ 14پھر اُس نے رب کے گھر کے سامنے والی یعنی مشرقی دیوار شمال اور جنوب میں کھلی جگہ سمیت کی پیمائش کی۔ معلوم ہوا کہ اُس کا فاصلہ بھی 175 فٹ ہے۔ 15اُس نے مغرب میں اُس عمارت کی لمبائی ناپی جو رب کے گھر کے پیچھے تھی۔ معلوم ہوا کہ یہ بھی دونوں پہلوؤں کی گزرگاہوں سمیت 175 فٹ لمبی ہے۔

رب کے گھر کا اندرونی حصہ

رب کے گھر کے برآمدے، مُقدّس کمرے اور مُقدّس ترین کمرے کی دیواروں پر 16فرش سے لے کر کھڑکیوں تک لکڑی کے تختے لگائے گئے تھے۔ اِن کھڑکیوں کو بند کیا جا سکتا تھا۔

17رب کے گھر کی اندرونی دیواروں پر دروازوں کے اوپر تک تصویریں کندہ کی گئی تھیں۔ 18کھجور کے درختوں اور کروبی فرشتوں کی تصویریں باری باری نظر آتی تھیں۔ ہر فرشتے کے دو چہرے تھے۔ 19انسان کا چہرہ ایک طرف کے درخت کی طرف دیکھتا تھا جبکہ شیرببر کا چہرہ دوسری طرف کے درخت کی طرف دیکھتا تھا۔ یہ درخت اور کروبی پوری دیوار پر باری باری منقّش کئے گئے تھے، 20فرش سے لے کر دروازوں کے اوپر تک۔ 21مُقدّس کمرے میں داخل ہونے والے دروازے کے دونوں بازو مربع تھے۔

لکڑی کی قربان گاہ

مُقدّس ترین کمرے کے دروازے کے سامنے 22لکڑی کی قربان گاہ نظر آئی۔ اُس کی اونچائی سوا 5 فٹ اور چوڑائی ساڑھے تین فٹ تھی۔ اُس کے کونے، پایہ اور چاروں پہلو لکڑی سے بنے تھے۔ اُس نے مجھ سے کہا، ”یہ وہی میز ہے جو رب کے حضور رہتی ہے۔“

دروازے

23مُقدّس کمرے میں داخل ہونے کا ایک دروازہ تھا اور مُقدّس ترین کمرے کا ایک۔ 24ہر دروازے کے دو کواڑ تھے، وہ درمیان میں سے کھلتے تھے۔ 25دیواروں کی طرح مُقدّس کمرے کے دروازے پر بھی کھجور کے درخت اور کروبی فرشتے کندہ کئے گئے تھے۔ اور برآمدے کے باہر والے دروازے کے اوپر لکڑی کی چھوٹی سی چھت بنائی گئی تھی۔

26برآمدے کے دونوں طرف کھڑکیاں تھیں، اور دیواروں پر کھجور کے درخت کندہ کئے گئے تھے۔