حزقی ایل 15

یروشلم انگور کی بیل کی بےکار لکڑی ہے

1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 2”اے آدم زاد، انگور کی بیل کی لکڑی کس لحاظ سے جنگل کی دیگر لکڑیوں سے بہتر ہے؟ 3کیا یہ کسی کام آ جاتی ہے؟ کیا یہ کم از کم کھونٹیاں بنانے کے لئے استعمال ہو سکتی ہے جن سے چیزیں لٹکائی جا سکیں؟ ہرگز نہیں! 4اُسے ایندھن کے طور پر آگ میں پھینکا جاتا ہے۔ اِس کے بعد جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں اور بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے تو کیا وہ کسی کام آ جاتی ہے؟ 5آگ لگنے سے پہلے بھی بےکار تھی، تو اب وہ کس کام آئے گی جب اُس کے دو سرے بھسم ہوئے ہیں بلکہ بیچ میں بھی آگ لگ گئی ہے؟

6رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ یروشلم کے باشندے انگور کی بیل کی لکڑی جیسے ہیں جنہیں مَیں جنگل کے درختوں کے درمیان سے نکال کر آگ میں پھینک دیتا ہوں۔ 7کیونکہ مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا۔ گو وہ آگ سے بچ نکلے ہیں توبھی آخرکار آگ ہی اُنہیں بھسم کرے گی۔ جب مَیں اُن کے خلاف اُٹھ کھڑا ہوں گا تو تم جان لو گے کہ مَیں ہی رب ہوں۔ 8پورے ملک کو مَیں ویران و سنسان کر دوں گا، اِس لئے کہ وہ بےوفا ثابت ہوئے ہیں۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“