حزقی ایل 10

1مَیں نے اُس گنبد پر نظر ڈالی جو کروبی فرشتوں کے سروں کے اوپر پھیلی ہوئی تھی۔ اُس پر سنگِ لاجورد [a] lapis lazuli کا تخت سا نظر آیا۔ 2رب نے کتان سے ملبّس مرد سے فرمایا، ”کروبی فرشتوں کے نیچے لگے پہیوں کے بیچ میں جا۔ وہاں سے دو مٹھی بھر کوئلے لے کر شہر پر بکھیر دے۔“ آدمی میرے دیکھتے دیکھتے فرشتوں کے بیچ میں چلا گیا۔ 3اُس وقت کروبی فرشتے رب کے گھر کے جنوب میں کھڑے تھے، اور اندرونی صحن بادل سے بھرا ہوا تھا۔

4پھر رب کا جلال جو کروبی فرشتوں کے اوپر ٹھہرا ہوا تھا وہاں سے اُٹھ کر رب کے گھر کی دہلیز پر رُک گیا۔ پورا مکان بادل سے بھر گیا بلکہ صحن بھی رب کے جلال کی آب و تاب سے بھر گیا۔ 5کروبی فرشتے اپنے پَروں کو اِتنے زور سے پھڑپھڑا رہے تھے کہ اُس کا شور بیرونی صحن تک سنائی دے رہا تھا۔ یوں لگ رہا تھا کہ قادرِ مطلق خدا بول رہا ہے۔ 6جب رب نے کتان سے ملبّس آدمی کو حکم دیا کہ کروبی فرشتوں کے پہیوں کے بیچ میں سے جلتے ہوئے کوئلے لے تو وہ اُن کے درمیان چل کر ایک پہئے کے پاس کھڑا ہوا۔ 7پھر کروبی فرشتوں میں سے ایک نے اپنا ہاتھ بڑھا کر بیچ میں جلنے والے کوئلوں میں سے کچھ لے لیا اور آدمی کے ہاتھوں میں ڈال دیا۔ کتان سے ملبّس یہ آدمی کوئلے لے کر چلا گیا۔

رب اپنے گھر کو چھوڑ دیتا ہے

8مَیں نے دیکھا کہ کروبی فرشتوں کے پَروں کے نیچے کچھ ہے جو انسانی ہاتھ جیسا لگ رہا ہے۔ 9ہر فرشتے کے پاس ایک پہیہ تھا۔ پکھراج [b] topas سے بنے یہ چار پہئے 10ایک جیسے تھے۔ ہر پہئے کے اندر ایک اَور پہیہ زاویۂ قائمہ میں گھوم رہا تھا، 11اِس لئے یہ مُڑے بغیر ہر رُخ اختیار کر سکتے تھے۔ جس طرف ایک چل پڑتا اُس طرف باقی بھی مُڑے بغیر چلنے لگتے۔ 12فرشتوں کے جسموں کی ہر جگہ پر آنکھیں ہی آنکھیں تھیں۔ آنکھیں نہ صرف سامنے نظر آئیں بلکہ اُن کی پیٹھ، ہاتھوں اور پَروں پر بھی بلکہ چاروں پہیوں پر بھی۔ 13توبھی یہ پہئے ہی تھے، کیونکہ مَیں نے خود سنا کہ اُن کے لئے یہی نام استعمال ہوا۔

14ہر فرشتے کے چار چہرے تھے۔ پہلا چہرہ کروبی کا، دوسرا آدمی کا، تیسرا شیرببر کا اور چوتھا عقاب کا چہرہ تھا۔ 15پھر کروبی فرشتے اُڑ گئے۔ وہی جاندار تھے جنہیں مَیں دریائے کبار کے کنارے دیکھ چکا تھا۔ 16جب فرشتے حرکت میں آ جاتے تو پہئے بھی چلنے لگتے، اور جب فرشتے پھڑپھڑا کر اُڑنے لگتے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُڑنے لگتے۔ 17فرشتوں کے رُکنے پر پہئے رُک جاتے، اور اُن کے اُڑنے پر یہ بھی اُڑ جاتے، کیونکہ جانداروں کی روح اُن میں تھی۔

18پھر رب کا جلال اپنے گھر کی دہلیز سے ہٹ گیا اور دوبارہ کروبی فرشتوں کے اوپر آ کر ٹھہر گیا۔ 19میرے دیکھتے دیکھتے فرشتے اپنے پَروں کو پھیلا کر چل پڑے۔ چلتے چلتے وہ رب کے گھر کے مشرقی دروازے کے پاس رُک گئے۔ خدائے اسرائیل کا جلال اُن کے اوپر ٹھہرا رہا۔

20وہی جاندار تھے جنہیں مَیں نے دریائے کبار کے کنارے خدائے اسرائیل کے نیچے دیکھا تھا۔ مَیں نے جان لیا کہ یہ کروبی فرشتے ہیں۔ 21ہر ایک کے چار چہرے اور چار پَر تھے، اور پَروں کے نیچے کچھ نظر آیا جو انسانی ہاتھوں کی مانند تھا۔ 22اُن کے چہروں کی شکل و صورت اُن چہروں کی مانند تھی جو مَیں نے دریائے کبار کے کنارے دیکھے تھے۔ چلتے وقت ہر جاندار سیدھا اپنے کسی ایک چہرے کا رُخ اختیار کرتا تھا۔

[a] lapis lazuli
[b] topas