خروُج 26

ملاقات کا خیمہ

1مُقدّس خیمے کے لئے دس پردے بنانا۔ اُن کے لئے باریک کتان اور نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا دھاگا استعمال کرنا۔ پردوں میں کسی ماہر کاری گر کے کڑھائی کے کام سے کروبی فرشتوں کا ڈیزائن بنوانا۔ 2ہر پردے کی لمبائی 42 فٹ اور چوڑائی 6 فٹ ہو۔ 3پانچ پردوں کے لمبے حاشئے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑے جائیں اور اِسی طرح باقی پانچ بھی۔ یوں دو بڑے ٹکڑے بن جائیں گے۔ 4دونوں ٹکڑوں کو ایک دوسرے کے ساتھ ملانے کے لئے نیلے دھاگے کے حلقے بنانا۔ یہ حلقے ہر ٹکڑے کے 42 فٹ والے ایک کنارے پر لگائے جائیں، 5ایک ٹکڑے کے حاشئے پر 50 حلقے اور دوسرے پر بھی اُتنے ہی حلقے۔ اِن دو حاشیوں کے حلقے ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں۔ 6پھر سونے کی 50 ہکیں بنا کر اُن سے آمنے سامنے کے حلقے ایک دوسرے کے ساتھ ملانا۔ یوں دونوں ٹکڑے جُڑ کر خیمے کا کام دیں گے۔

7بکری کے بالوں سے بھی 11 پردے بنانا جنہیں کپڑے والے خیمے کے اوپر رکھا جائے۔ 8ہر پردے کی لمبائی 45 فٹ اور چوڑائی 6 فٹ ہو۔ 9پانچ پردوں کے لمبے حاشئے ایک دوسرے کے ساتھ جوڑے جائیں اور اِسی طرح باقی چھ بھی۔ اِن چھ پردوں کے چھٹے پردے کو ایک دفعہ تہہ کرنا۔ یہ سامنے والے حصے سے لٹکے۔

10بکری کے بال کے اِن دونوں ٹکڑوں کو بھی ملانا ہے۔ اِس کے لئے ہر ٹکڑے کے 45 فٹ والے ایک کنارے پر پچاس پچاس حلقے لگانا۔ 11پھر پیتل کی 50 ہکیں بنا کر اُن سے دونوں حصے ملانا۔ 12جب بکریوں کے بالوں کا یہ خیمہ کپڑے کے خیمے کے اوپر لگایا جائے گا تو آدھا پردہ باقی رہے گا۔ وہ خیمے کی پچھلی طرف لٹکا رہے۔ 13خیمے کے دائیں اور بائیں طرف بکری کے بالوں کا خیمہ کپڑے کے خیمے کی نسبت ڈیڑھ ڈیڑھ فٹ لمبا ہو گا۔ یوں وہ دونوں طرف لٹکے ہوئے کپڑے کے خیمے کو محفوظ رکھے گا۔

14ایک دوسرے کے اوپر کے اِن دونوں خیموں کی حفاظت کے لئے دو غلاف بنانے ہیں۔ بکری کے بالوں کے خیمے پر مینڈھوں کی سرخ رنگی ہوئی کھالیں جوڑ کر رکھی جائیں اور اُن پر تخس کی کھالیں ملا کر رکھی جائیں۔

15کیکر کی لکڑی کے تختے بنانا جو کھڑے کئے جائیں تاکہ خیمے کی دیواروں کا کام دیں۔ 16ہر تختے کی اونچائی 15 فٹ ہو اور چوڑائی سوا دو فٹ۔ 17ہر تختے کے نیچے دو دو چولیں ہوں۔ یہ چولیں ہر تختے کو اُس کے پائیوں کے ساتھ جوڑیں گی تاکہ تختہ کھڑا رہے۔ 18خیمے کی جنوبی دیوار کے لئے 20 تختوں کی ضرورت ہے 19اور ساتھ ہی چاندی کے 40 پائیوں کی۔ اُن پر تختے کھڑے کئے جائیں گے۔ ہر تختے کے نیچے دو پائے ہوں گے، اور ہر پائے میں ایک چول لگے گی۔ 20اِسی طرح خیمے کی شمالی دیوار کے لئے بھی 20 تختوں کی ضرورت ہے 21اور ساتھ ہی چاندی کے 40 پائیوں کی۔ وہ بھی تختوں کو کھڑا کرنے کے لئے ہیں۔ ہر تختے کے نیچے دو پائے ہوں گے۔ 22خیمے کی پچھلی یعنی مغربی دیوار کے لئے چھ تختے بنانا۔ 23اِس دیوار کو شمالی اور جنوبی دیواروں کے ساتھ جوڑنے کے لئے کونے والے دو تختے بنانا۔ 24اِن دو تختوں میں نیچے سے لے کر اوپر تک کونا ہو تاکہ ایک سے شمالی دیوار مغربی دیوار کے ساتھ جُڑ جائے اور دوسرے سے جنوبی دیوار مغربی دیوار کے ساتھ۔ اِن کے اوپر کے سرے کڑوں سے مضبوط کئے جائیں۔ 25یوں پچھلے یعنی مغربی تختوں کی پوری تعداد 8 ہو گی اور اِن کے لئے چاندی کے پائیوں کی تعداد 16، ہر تختے کے نیچے دو دو پائے ہوں گے۔

26-27 اِس کے علاوہ کیکر کی لکڑی کے شہتیر بنانا، تینوں دیواروں کے لئے پانچ پانچ شہتیر۔ وہ ہر دیوار کے تختوں پر یوں لگائے جائیں کہ وہ اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ ملائیں۔ 28درمیانی شہتیر دیوار کی آدھی اونچائی پر دیوار کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک لگایا جائے۔ 29شہتیروں کو تختوں کے ساتھ لگانے کے لئے سونے کے کڑے بنا کر تختوں میں لگانا۔ تمام تختوں اور شہتیروں پر سونا چڑھانا۔

30پورے مُقدّس خیمے کو اُسی نمونے کے مطابق بنانا جو مَیں تجھے پہاڑ پر دکھاتا ہوں۔

مُقدّس خیمے کے پردے

31اب ایک اَور پردہ بنانا۔ اِس کے لئے بھی باریک کتان اور نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا دھاگا استعمال کرنا۔ اُس پر بھی کسی ماہر کاری گر کے کڑھائی کے کام سے کروبی فرشتوں کا ڈیزائن بنوانا۔ 32اِسے سونے کی ہکوں سے کیکر کی لکڑی کے چار ستونوں سے لٹکانا۔ اِن ستونوں پر سونا چڑھایا جائے اور وہ چاندی کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔ 33یہ پردہ مُقدّس کمرے کو مُقدّس ترین کمرے سے الگ کرے گا جس میں عہد کا صندوق پڑا رہے گا۔ پردے کو لٹکانے کے بعد اُس کے پیچھے مُقدّس ترین کمرے میں عہد کا صندوق رکھنا۔ 34پھر عہد کے صندوق پر کفارے کا ڈھکنا رکھنا۔

35جس میز پر میرے لئے مخصوص کی گئی روٹیاں پڑی رہتی ہیں وہ پردے کے باہر مُقدّس کمرے میں شمال کی طرف رکھی جائے۔ اُس کے مقابل جنوب کی طرف شمع دان رکھا جائے۔

36پھر خیمے کے دروازے کے لئے بھی پردہ بنایا جائے۔ اِس کے لئے بھی باریک کتان اور نیلے، ارغوانی اور قرمزی رنگ کا دھاگا استعمال کیا جائے۔ اِس پر کڑھائی کا کام کیا جائے۔

37اِس پردے کو سونے کی ہکوں سے کیکر کی لکڑی کے پانچ ستونوں سے لٹکانا۔ اِن ستونوں پر بھی سونا چڑھایا جائے، اور وہ پیتل کے پائیوں پر کھڑے ہوں۔