اِستِشنا 5

دس احکام

1موسیٰ نے تمام اسرائیلیوں کو جمع کر کے کہا،

اے اسرائیل، دھیان سے وہ ہدایات اور احکام سن جو مَیں تمہیں آج پیش کر رہا ہوں۔ اُنہیں سیکھو اور بڑی احتیاط سے اُن پر عمل کرو۔ 2رب ہمارے خدا نے حورب یعنی سینا پہاڑ پر ہمارے ساتھ عہد باندھا۔ 3اُس نے یہ عہد ہمارے باپ دادا کے ساتھ نہیں بلکہ ہمارے ہی ساتھ باندھا ہے، جو آج اِس جگہ پر زندہ ہیں۔ 4رب پہاڑ پر آگ میں سے رُوبرُو ہو کر تم سے ہم کلام ہوا۔ 5اُس وقت مَیں تمہارے اور رب کے درمیان کھڑا ہوا تاکہ تمہیں رب کی باتیں سناؤں۔ کیونکہ تم آگ سے ڈرتے تھے اور اِس لئے پہاڑ پر نہ چڑھے۔ اُس وقت رب نے کہا،

6”مَیں رب تیرا خدا ہوں جو تجھے ملکِ مصر کی غلامی سے نکال لایا۔ 7میرے سوا کسی اَور معبود کی پرستش نہ کرنا۔

8اپنے لئے بُت نہ بنانا۔ کسی بھی چیز کی مورت نہ بنانا، چاہے وہ آسمان میں، زمین پر یا سمندر میں ہو۔ 9نہ بُتوں کی پرستش، نہ اُن کی خدمت کرنا، کیونکہ مَیں تیرا رب غیور خدا ہوں۔ جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں اُنہیں مَیں تیسری اور چوتھی پشت تک سزا دوں گا۔ 10لیکن جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے احکام پورے کرتے ہیں اُن پر مَیں ہزار پشتوں تک مہربانی کروں گا۔

11رب اپنے خدا کا نام بےمقصد یا غلط مقصد کے لئے استعمال نہ کرنا۔ جو بھی ایسا کرتا ہے اُسے رب سزا دیئے بغیر نہیں چھوڑے گا۔

12سبت کے دن کا خیال رکھنا۔ اُسے اِس طرح منانا کہ وہ مخصوص و مُقدّس ہو، اُسی طرح جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔ 13ہفتے کے پہلے چھ دن اپنا کام کاج کر، 14لیکن ساتواں دن رب تیرے خدا کا آرام کا دن ہے۔ اُس دن کسی طرح کا کام نہ کرنا۔ نہ تُو، نہ تیرا بیٹا، نہ تیری بیٹی، نہ تیرا نوکر، نہ تیری نوکرانی، نہ تیرا بَیل، نہ تیرا گدھا، نہ تیرا کوئی اَور مویشی۔ جو پردیسی تیرے درمیان رہتا ہے وہ بھی کام نہ کرے۔ تیرے نوکر اور تیری نوکرانی کو تیری طرح آرام کا موقع ملنا ہے۔ 15یاد رکھنا کہ تُو مصر میں غلام تھا اور کہ رب تیرا خدا ہی تجھے بڑی قدرت اور اختیار سے وہاں سے نکال لایا۔ اِس لئے اُس نے تجھے حکم دیا ہے کہ سبت کا دن منانا۔

16اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا جس طرح رب تیرے خدا نے تجھے حکم دیا ہے۔ پھر تُو اُس ملک میں جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے خوش حال ہو گا اور دیر تک جیتا رہے گا۔

17قتل نہ کرنا۔

18زنا نہ کرنا۔

19چوری نہ کرنا۔

20اپنے پڑوسی کے بارے میں جھوٹی گواہی نہ دینا۔

21اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا۔ نہ اُس کے گھر کا، نہ اُس کی زمین کا، نہ اُس کے نوکر کا، نہ اُس کی نوکرانی کا، نہ اُس کے بَیل اور نہ اُس کے گدھے کا بلکہ اُس کی کسی بھی چیز کا لالچ نہ کرنا۔“

22رب نے تم سب کو یہ احکام دیئے جب تم سینا پہاڑ کے دامن میں جمع تھے۔ وہاں تم نے آگ، بادل اور گہرے اندھیرے میں سے اُس کی زوردار آواز سنی۔ یہی کچھ اُس نے کہا اور بس۔ پھر اُس نے اُنہیں پتھر کی دو تختیوں پر لکھ کر مجھے دے دیا۔

لوگ رب سے ڈرتے ہیں

23جب تم نے تاریکی سے یہ آواز سنی اور پہاڑ کی جلتی ہوئی حالت دیکھی تو تمہارے قبیلوں کے راہنما اور بزرگ میرے پاس آئے۔ 24اُنہوں نے کہا، ”رب ہمارے خدا نے ہم پر اپنا جلال اور عظمت ظاہر کی ہے۔ آج ہم نے آگ میں سے اُس کی آواز سنی ہے۔ ہم نے دیکھ لیا ہے کہ جب اللہ انسان سے ہم کلام ہوتا ہے تو ضروری نہیں کہ وہ مر جائے۔ 25لیکن اب ہم کیوں اپنی جان خطرے میں ڈالیں؟ اگر ہم مزید رب اپنے خدا کی آواز سنیں تو یہ بڑی آگ ہمیں بھسم کر دے گی اور ہم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ 26کیونکہ فانی انسانوں میں سے کون ہماری طرح زندہ خدا کو آگ میں سے باتیں کرتے ہوئے سن کر زندہ رہا ہے؟ کوئی بھی نہیں! 27آپ ہی قریب جا کر اُن تمام باتوں کو سنیں جو رب ہمارا خدا ہمیں بتانا چاہتا ہے۔ پھر لوٹ کر ہمیں وہ باتیں سنائیں۔ ہم اُنہیں سنیں گے اور اُن پر عمل کریں گے۔“

28جب رب نے یہ سنا تو اُس نے مجھ سے کہا، ”مَیں نے اِن لوگوں کی یہ باتیں سن لی ہیں۔ وہ ٹھیک کہتے ہیں۔ 29کاش اُن کی سوچ ہمیشہ ایسی ہی ہو! کاش وہ ہمیشہ اِسی طرح میرا خوف مانیں اور میرے احکام پر عمل کریں! اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ اور اُن کی اولاد ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔ 30جا، اُنہیں بتا دے کہ اپنے خیموں میں لوٹ جاؤ۔ 31لیکن تُو یہاں میرے پاس رہ تاکہ مَیں تجھے تمام قوانین اور احکام دے دوں۔ اُن کو لوگوں کو سکھانا تاکہ وہ اُس ملک میں اُن کے مطابق چلیں جو مَیں اُنہیں دوں گا۔“

32چنانچہ احتیاط سے اُن احکام پر عمل کرو جو رب تمہارے خدا نے تمہیں دیئے ہیں۔ اُن سے نہ دائیں ہٹو نہ بائیں۔ 33ہمیشہ اُس راہ پر چلتے رہو جو رب تمہارے خدا نے تمہیں بتائی ہے۔ پھر تم کامیاب ہو گے اور اُس ملک میں دیر تک جیتے رہو گے جس پر تم قبضہ کرو گے۔