اِستِشنا 30

توبہ کے مثبت نتیجے

1مَیں نے تجھے بتایا ہے کہ تیرے لئے کیا کچھ برکت کا اور کیا کچھ لعنت کا باعث ہے۔ جب رب تیرا خدا تجھے تیری غلط حرکتوں کے سبب سے مختلف قوموں میں منتشر کر دے گا تو تُو میری باتیں مان جائے گا۔ 2تب تُو اور تیری اولاد رب اپنے خدا کے پاس واپس آئیں گے اور پورے دل و جان سے اُس کی سن کر اُن تمام احکام پر عمل کریں گے جو مَیں آج تجھے دے رہا ہوں۔ 3پھر رب تیرا خدا تجھے بحال کرے گا اور تجھ پر رحم کر کے تجھے اُن تمام قوموں سے نکال کر جمع کرے گا جن میں اُس نے تجھے منتشر کر دیا تھا۔ 4ہاں، رب تیرا خدا تجھے ہر جگہ سے جمع کر کے واپس لائے گا، چاہے تُو سب سے دُور ملک میں کیوں نہ پڑا ہو۔ 5وہ تجھے تیرے باپ دادا کے ملک میں لائے گا، اور تُو اُس پر قبضہ کرے گا۔ پھر وہ تجھے تیرے باپ دادا سے زیادہ کامیابی بخشے گا، اور تیری تعداد زیادہ بڑھائے گا۔

6ختنہ رب کی قوم کا ظاہری نشان ہے۔ لیکن اُس وقت رب تیرا خدا تیرے اور تیری اولاد کا باطنی ختنہ کرے گا تاکہ تُو اُسے پورے دل و جان سے پیار کرے اور جیتا رہے۔ 7جو لعنتیں رب تیرا خدا تجھ پر لایا تھا اُنہیں وہ اب تیرے دشمنوں پر آنے دے گا، اُن پر جو تجھ سے نفرت رکھتے اور تجھے ایذا پہنچاتے ہیں۔ 8کیونکہ تُو دوبارہ رب کی سنے گا اور اُس کے تمام احکام کی پیروی کرے گا جو مَیں تجھے آج دے رہا ہوں۔ 9جو کچھ بھی تُو کرے گا اُس میں رب تجھے بڑی کامیابی بخشے گا، اور تجھے کثرت کی اولاد، مویشی اور فصلیں حاصل ہوں گی۔ کیونکہ جس طرح وہ تیرے باپ دادا کو کامیابی دینے میں خوشی محسوس کرتا تھا اُسی طرح وہ تجھے بھی کامیابی دینے میں خوشی محسوس کرے گا۔

10شرط صرف یہ ہے کہ تُو رب اپنے خدا کی سنے، شریعت میں درج اُس کے احکام پر عمل کرے اور پورے دل و جان سے اُس کی طرف رجوع لائے۔

11جو احکام مَیں آج تجھے دے رہا ہوں نہ وہ حد سے زیادہ مشکل ہیں، نہ تیری پہنچ سے باہر۔ 12وہ آسمان پر نہیں ہیں کہ تُو کہے، ’کون آسمان پر چڑھ کر ہمارے لئے یہ احکام نیچے لے آئے تاکہ ہم اُنہیں سن سکیں اور اُن پر عمل کر سکیں؟‘ 13وہ سمندر کے پار بھی نہیں ہیں کہ تُو کہے، ’کون سمندر کو پار کر کے ہمارے لئے یہ احکام لائے گا تاکہ ہم اُنہیں سن سکیں اور اُن پر عمل کر سکیں؟‘ 14کیونکہ یہ کلام تیرے نہایت قریب بلکہ تیرے منہ اور دل میں موجود ہے۔ چنانچہ اُس پر عمل کرنے میں کوئی بھی رکاوٹ نہیں ہے۔

زندگی یا موت کا چناؤ

15دیکھ، آج مَیں تجھے دو راستے پیش کرتا ہوں۔ ایک زندگی اور خوش حالی کی طرف لے جاتا ہے جبکہ دوسرا موت اور ہلاکت کی طرف۔ 16آج مَیں تجھے حکم دیتا ہوں کہ رب اپنے خدا کو پیار کر، اُس کی راہوں پر چل اور اُس کے احکام کے تابع رہ۔ پھر تُو زندہ رہ کر ترقی کرے گا، اور رب تیرا خدا تجھے اُس ملک میں برکت دے گا جس میں تُو داخل ہونے والا ہے۔

17لیکن اگر تیرا دل اِس راستے سے ہٹ کر نافرمانی کرے تو برکت کی توقع نہ کر۔ اگر تُو آزمائش میں پڑ کر دیگر معبودوں کو سجدہ اور اُن کی خدمت کرے 18تو تم ضرور تباہ ہو جاؤ گے۔ آج مَیں اعلان کرتا ہوں کہ اِس صورت میں تم زیادہ دیر اُس ملک میں آباد نہیں رہو گے جس میں تُو دریائے یردن کو پار کر کے داخل ہو گا تاکہ اُس پر قبضہ کرے۔

19آج آسمان اور زمین تمہارے خلاف میرے گواہ ہیں کہ مَیں نے تمہیں زندگی اور برکتوں کا راستہ اور موت اور لعنتوں کا راستہ پیش کیا ہے۔ اب زندگی کا راستہ اختیار کر تاکہ تُو اور تیری اولاد زندہ رہے۔ 20رب اپنے خدا کو پیار کر، اُس کی سن اور اُس سے لپٹا رہ۔ کیونکہ وہی تیری زندگی ہے اور وہی کرے گا کہ تُو دیر تک اُس ملک میں جیتا رہے گا جس کا وعدہ اُس نے قَسم کھا کر تیرے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے کیا تھا۔“