اِستِشنا 26

زمین کی پہلی پیداوار رب کو پیش کرنا

1جب تُو اُس ملک میں داخل ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے میراث میں دے رہا ہے اور تُو اُس پر قبضہ کر کے اُس میں آباد ہو جائے گا 2تو جو بھی فصل تُو کاٹے گا اُس کے پہلے پھل میں سے کچھ ٹوکرے میں رکھ کر اُس جگہ لے جا جو رب تیرا خدا اپنے نام کی سکونت کے لئے چنے گا۔ 3وہاں خدمت کرنے والے امام سے کہہ، ”آج مَیں رب اپنے خدا کے حضور اعلان کرتا ہوں کہ اُس ملک میں پہنچ گیا ہوں جس کا ہمیں دینے کا وعدہ رب نے قَسم کھا کر ہمارے باپ دادا سے کیا تھا۔“

4تب امام تیرا ٹوکرا لے کر اُسے رب تیرے خدا کی قربان گاہ کے سامنے رکھ دے۔ 5پھر رب اپنے خدا کے حضور کہہ، ”میرا باپ آوارہ پھرنے والا اَرامی تھا جو اپنے لوگوں کو لے کر مصر میں آباد ہوا۔ وہاں پہنچتے وقت اُن کی تعداد کم تھی، لیکن ہوتے ہوتے وہ بڑی اور طاقت ور قوم بن گئے۔ 6لیکن مصریوں نے ہمارے ساتھ بُرا سلوک کیا اور ہمیں دبا کر سخت غلامی میں پھنسا دیا۔ 7پھر ہم نے چلّا کر رب اپنے باپ دادا کے خدا سے فریاد کی، اور رب نے ہماری سنی۔ اُس نے ہمارا دُکھ، ہماری مصیبت اور دبی ہوئی حالت دیکھی 8اور بڑے اختیار اور قدرت کا اظہار کر کے ہمیں مصر سے نکال لایا۔ اُس وقت اُس نے مصریوں میں دہشت پھیلا کر بڑے معجزے دکھائے۔ 9وہ ہمیں یہاں لے آیا اور یہ ملک دیا جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔ 10اے رب، اب مَیں تجھے اُس زمین کا پہلا پھل پیش کرتا ہوں جو تُو نے ہمیں بخشی ہے۔“

اپنی پیداوار کا ٹوکرا رب اپنے خدا کے سامنے رکھ کر اُسے سجدہ کرنا۔ 11خوشی منانا کہ رب میرے خدا نے مجھے اور میرے گھرانے کو اِتنی اچھی چیزوں سے نوازا ہے۔ اِس خوشی میں اپنے درمیان رہنے والے لاویوں اور پردیسیوں کو بھی شامل کرنا۔

فضل کا ضرورت مندوں کے لئے حصہ

12ہر تیسرے سال اپنی تمام فصلوں کا دسواں حصہ لاویوں، پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دینا تاکہ وہ تیرے شہروں میں کھانا کھا کر سیر ہو جائیں۔ 13پھر رب اپنے خدا سے کہہ، ”مَیں نے ویسا ہی کیا ہے جیسا تُو نے مجھے حکم دیا۔ مَیں نے اپنے گھر سے تیرے لئے مخصوص و مُقدّس حصہ نکال کر اُسے لاویوں، پردیسیوں، یتیموں اور بیواؤں کو دیا ہے۔ مَیں نے سب کچھ تیری ہدایات کے عین مطابق کیا ہے اور کچھ نہیں بھولا۔ 14ماتم کرتے وقت مَیں نے اِس مخصوص و مُقدّس حصے سے کچھ نہیں کھایا۔ مَیں اِسے اُٹھا کر گھر سے باہر لاتے وقت ناپاک نہیں تھا۔ مَیں نے اِس میں سے مُردوں کو بھی کچھ پیش نہیں کیا۔ مَیں نے رب اپنے خدا کی اطاعت کر کے وہ سب کچھ کیا ہے جو تُو نے مجھے کرنے کو فرمایا تھا۔ 15چنانچہ آسمان پر اپنے مقدِس سے نگاہ کر کے اپنی قوم اسرائیل کو برکت دے۔ اُس ملک کو بھی برکت دے جس کا وعدہ تُو نے قَسم کھا کر ہمارے باپ دادا سے کیا اور جو تُو نے ہمیں بخش بھی دیا ہے، اُس ملک کو جس میں دودھ اور شہد کی کثرت ہے۔“

تم رب کی قوم ہو

16آج رب تیرا خدا فرماتا ہے کہ اِن احکام اور ہدایات کی پیروی کر۔ پورے دل و جان سے اور بڑی احتیاط سے اِن پر عمل کر۔

17آج تُو نے اعلان کیا ہے، ”رب میرا خدا ہے۔ مَیں اُس کی راہوں پر چلتا رہوں گا، اُس کے احکام کے تابع رہوں گا اور اُس کی سنوں گا۔“ 18اور آج رب نے اعلان کیا ہے، ”تُو میری قوم اور میری اپنی ملکیت ہے جس طرح مَیں نے تجھ سے وعدہ کیا ہے۔ اب میرے تمام احکام کے مطابق زندگی گزار۔ 19جتنی بھی قومیں مَیں نے خلق کی ہیں اُن سب پر مَیں تجھے سرفراز کروں گا اور تجھے تعریف، شہرت اور عزت عطا کروں گا۔ تُو رب اپنے خدا کے لئے مخصوص و مُقدّس قوم ہو گا جس طرح مَیں نے وعدہ کیا ہے۔“