اِستِشنا 22

مدد کرنے کے لئے تیار رہنا

1اگر تجھے کسی ہم وطن بھائی کا بَیل یا بھیڑبکری بھٹکی ہوئی نظر آئے تو اُسے نظرانداز نہ کرنا بلکہ مالک کے پاس واپس لے جانا۔ 2اگر مالک کا گھر قریب نہ ہو یا تجھے معلوم نہ ہو کہ مالک کون ہے تو جانور کو اپنے گھر لا کر اُس وقت تک سنبھالے رکھنا جب تک کہ مالک اُسے ڈھونڈنے نہ آئے۔ پھر جانور کو اُسے واپس کر دینا۔ 3یہی کچھ کر اگر تیرے ہم وطن بھائی کا گدھا بھٹکا ہوا نظر آئے یا اُس کا گم شدہ کوٹ یا کوئی اَور چیز کہیں نظر آئے۔ اُسے نظرانداز نہ کرنا۔

4اگر تُو دیکھے کہ کسی ہم وطن کا گدھا یا بَیل راستے میں گر گیا ہے تو اُسے نظرانداز نہ کرنا۔ جانور کو کھڑا کرنے میں اپنے بھائی کی مدد کر۔

قدرتی انتظام کے تحت رہنا

5عورت کے لئے مردوں کے کپڑے پہننا منع ہے۔ اِسی طرح مرد کے لئے عورتوں کے کپڑے پہننا بھی منع ہے۔ جو ایسا کرتا ہے اُس سے رب تیرے خدا کو گھن آتی ہے۔

6اگر تجھے کہیں راستے میں، کسی درخت میں یا زمین پر گھونسلا نظر آئے اور پرندہ اپنے بچوں یا انڈوں پر بیٹھا ہوا ہو تو ماں کو بچوں سمیت نہ پکڑنا۔ 7تجھے بچے لے جانے کی اجازت ہے لیکن ماں کو چھوڑ دینا تاکہ تُو خوش حال اور دیر تک جیتا رہے۔

8نیا مکان تعمیر کرتے وقت چھت پر چاروں طرف دیوار بنانا۔ ورنہ تُو اُس شخص کی موت کا ذمہ دار ٹھہرے گا جو تیری چھت پر سے گر جائے۔

9اپنے انگور کے باغ میں دو قسم کے بیج نہ بونا۔ ورنہ سب کچھ مقدِس کے لئے مخصوص و مُقدّس ہو گا، نہ صرف وہ فصل جو تم نے انگور کے علاوہ لگائی بلکہ انگور بھی۔

10بَیل اور گدھے کو جوڑ کر ہل نہ چلانا۔

11ایسے کپڑے نہ پہننا جن میں بنتے وقت اُون اور کتان ملائے گئے ہیں۔

12اپنی چادر کے چاروں کونوں پر پُھندنے لگانا۔

ازدواجی زندگی کی حفاظت

13اگر کوئی آدمی شادی کرنے کے تھوڑی دیر بعد اپنی بیوی کو پسند نہ کرے 14اور پھر اُس کی بدنامی کر کے کہے، ”اِس عورت سے شادی کرنے کے بعد مجھے پتا چلا کہ وہ کنواری نہیں ہے۔“ 15جواب میں بیوی کے والدین شہر کے دروازے پر جمع ہونے والے بزرگوں کے پاس ثبوت [a] یعنی وہ کپڑا جس پر نیا جوڑا سویا ہوا تھا۔ لے آئیں کہ بیٹی شادی سے پہلے کنواری تھی۔ 16بیوی کا باپ بزرگوں سے کہے، ”مَیں نے اپنی بیٹی کی شادی اِس آدمی سے کی ہے، لیکن یہ اُس سے نفرت کرتا ہے۔ 17اب اِس نے اُس کی بدنامی کر کے کہا ہے، ’مجھے پتا چلا کہ تمہاری بیٹی کنواری نہیں ہے۔‘ لیکن یہاں ثبوت ہے کہ میری بیٹی کنواری تھی۔“ پھر والدین شہر کے بزرگوں کو مذکورہ کپڑا دکھائیں۔

18تب بزرگ اُس آدمی کو پکڑ کر سزا دیں، 19کیونکہ اُس نے ایک اسرائیلی کنواری کی بدنامی کی ہے۔ اِس کے علاوہ اُسے جرمانے کے طور پر بیوی کے باپ کو چاندی کے 100 سِکے دینے پڑیں گے۔ لازم ہے کہ وہ شوہر کے فرائض ادا کرتا رہے۔ وہ عمر بھر اُسے طلاق نہیں دے سکے گا۔

20لیکن اگر آدمی کی بات درست نکلے اور ثابت نہ ہو سکے کہ بیوی شادی سے پہلے کنواری تھی 21تو اُسے باپ کے گھر لایا جائے۔ وہاں شہر کے آدمی اُسے سنگسار کر دیں۔ کیونکہ اپنے باپ کے گھر میں رہتے ہوئے بدکاری کرنے سے اُس نے اسرائیل میں ایک احمقانہ اور بےدین حرکت کی ہے۔ یوں تُو اپنے درمیان سے بُرائی مٹا دے گا۔ 22اگر کوئی آدمی کسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرے اور وہ پکڑے جائیں تو دونوں کو سزائے موت دینی ہے۔ یوں تُو اسرائیل سے بُرائی مٹا دے گا۔

23اگر آبادی میں کسی مرد کی ملاقات کسی ایسی کنواری سے ہو جس کی کسی اَور کے ساتھ منگنی ہوئی ہے اور وہ اُس کے ساتھ ہم بستر ہو جائے 24تو لازم ہے کہ تم دونوں کو شہر کے دروازے کے پاس لا کر سنگسار کرو۔ وجہ یہ ہے کہ لڑکی نے مدد کے لئے نہ پکارا اگرچہ اُس جگہ لوگ آباد تھے۔ مرد کا جرم یہ تھا کہ اُس نے کسی اَور کی منگیتر کی عصمت دری کی ہے۔ یوں تُو اپنے درمیان سے بُرائی مٹا دے گا۔

25لیکن اگر مرد غیرآباد جگہ میں کسی اَور کی منگیتر کی عصمت دری کرے تو صرف اُسی کو سزائے موت دی جائے۔ 26لڑکی کو کوئی سزا نہ دینا، کیونکہ اُس نے کچھ نہیں کیا جو موت کے لائق ہو۔ زیادتی کرنے والے کی حرکت اُس شخص کے برابر ہے جس نے کسی پر حملہ کر کے اُسے قتل کر دیا ہے۔ 27چونکہ اُس نے لڑکی کو وہاں پایا جہاں لوگ نہیں رہتے، اِس لئے اگرچہ لڑکی نے مدد کے لئے پکارا توبھی اُسے کوئی نہ بچا سکا۔

28ہو سکتا ہے کوئی آدمی کسی لڑکی کی عصمت دری کرے جس کی منگنی نہیں ہوئی ہے۔ اگر اُنہیں پکڑا جائے 29تو وہ لڑکی کے باپ کو چاندی کے 50 سِکے دے۔ لازم ہے کہ وہ اُسی لڑکی سے شادی کرے، کیونکہ اُس نے اُس کی عصمت دری کی ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ عمر بھر اُسے طلاق نہیں دے سکتا۔

30اپنے باپ کی بیوی سے شادی کرنا منع ہے۔ جو کوئی یہ کرے وہ اپنے باپ کی بےحرمتی کرتا ہے۔

[a] یعنی وہ کپڑا جس پر نیا جوڑا سویا ہوا تھا۔