اِستِشنا 17

1رب اپنے خدا کو ناقص گائےبَیل یا بھیڑبکری پیش نہ کرنا، کیونکہ وہ ایسی قربانی سے نفرت رکھتا ہے۔

2جب تُو اُن شہروں میں آباد ہو جائے گا جو رب تیرا خدا تجھے دے گا تو ہو سکتا ہے کہ تیرے درمیان کوئی مرد یا عورت رب تیرے خدا کا عہد توڑ کر وہ کچھ کرے جو اُسے بُرا لگے۔ 3مثلاً وہ دیگر معبودوں کو یا سورج، چاند یا ستاروں کے پورے لشکر کو سجدہ کرے، حالانکہ مَیں نے یہ منع کیا ہے۔ 4جب بھی تجھے اِس قسم کی خبر ملے تو اِس کا پورا کھوج لگا۔ اگر بات درست نکلے اور ایسی گھنونی حرکت واقعی اسرائیل میں کی گئی ہو 5تو قصوروار کو شہر کے باہر لے جا کر سنگسار کر دینا۔ 6لیکن لازم ہے کہ پہلے کم از کم دو یا تین لوگ گواہی دیں کہ اُس نے ایسا ہی کیا ہے۔ اُسے سزائے موت دینے کے لئے ایک گواہ کافی نہیں۔ 7پہلے گواہ اُس پر پتھر پھینکیں، اِس کے بعد باقی تمام لوگ اُسے سنگسار کریں۔ یوں تُو اپنے درمیان سے بُرائی مٹا دے گا۔

مقدِس میں اعلیٰ ترین عدالت

8اگر تیرے شہر کے قاضیوں کے لئے کسی مقدمے کا فیصلہ کرنا مشکل ہو تو اُس مقدِس میں آ کر اپنا معاملہ پیش کر جو رب تیرا خدا چنے گا، خواہ کسی کو قتل کیا گیا ہو، اُسے زخمی کر دیا گیا ہو یا کوئی اَور مسئلہ ہو۔ 9لاوی کے قبیلے کے اماموں اور مقدِس میں خدمت کرنے والے قاضی کو اپنا مقدمہ پیش کر، اور وہ فیصلہ کریں۔ 10جو فیصلہ وہ اُس مقدِس میں کریں گے جو رب چنے گا اُسے ماننا پڑے گا۔ جو بھی ہدایت وہ دیں اُس پر احتیاط سے عمل کر۔ 11شریعت کی جو بھی بات وہ تجھے سکھائیں اور جو بھی فیصلہ وہ دیں اُس پر عمل کر۔ جو کچھ بھی وہ تجھے بتائیں اُس سے نہ دائیں اور نہ بائیں طرف مُڑنا۔

12جو مقدِس میں رب تیرے خدا کی خدمت کرنے والے قاضی یا امام کو حقیر جان کر اُن کی نہیں سنتا اُسے سزائے موت دی جائے۔ یوں تُو اسرائیل سے بُرائی مٹا دے گا۔ 13پھر تمام لوگ یہ سن کر ڈر جائیں گے اور آئندہ ایسی گستاخی کرنے کی جرٲت نہیں کریں گے۔

بادشاہ کے بارے میں اصول

14تُو جلد ہی اُس ملک میں داخل ہو گا جو رب تیرا خدا تجھے دینے والا ہے۔ جب تُو اُس پر قبضہ کر کے اُس میں آباد ہو جائے گا تو ہو سکتا ہے کہ تُو ایک دن کہے، ”آؤ ہم ارد گرد کی تمام قوموں کی طرح بادشاہ مقرر کریں جو ہم پر حکومت کرے۔“ 15اگر تُو ایسا کرے تو صرف وہ شخص مقرر کر جسے رب تیرا خدا چنے گا۔ وہ پردیسی نہ ہو بلکہ تیرا اپنا اسرائیلی بھائی ہو۔ 16بادشاہ بہت زیادہ گھوڑے نہ رکھے، نہ اپنے لوگوں کو اُنہیں خریدنے کے لئے مصر بھیجے۔ کیونکہ رب نے تجھ سے کہا ہے کہ کبھی وہاں واپس نہ جانا۔ 17تیرا بادشاہ زیادہ بیویاں بھی نہ رکھے، ورنہ اُس کا دل رب سے دُور ہو جائے گا۔ اور وہ حد سے زیادہ سونا چاندی جمع نہ کرے۔

18تخت نشین ہوتے وقت وہ لاوی کے قبیلے کے اماموں کے پاس پڑی اِس شریعت کی نقل لکھوائے۔ 19یہ کتاب اُس کے پاس محفوظ رہے، اور وہ عمر بھر روزانہ اِسے پڑھتا رہے تاکہ رب اپنے خدا کا خوف ماننا سیکھے۔ تب وہ شریعت کی تمام باتوں کی پیروی کرے گا، 20اپنے آپ کو اپنے اسرائیلی بھائیوں سے زیادہ اہم نہیں سمجھے گا اور کسی طرح بھی شریعت سے ہٹ کر کام نہیں کرے گا۔ نتیجے میں وہ اور اُس کی اولاد بہت عرصے تک اسرائیل پر حکومت کریں گے۔