2۔سموایل 7

رب داؤد سے ابدی بادشاہی کا وعدہ کرتا ہے

1داؤد بادشاہ سکون سے اپنے محل میں رہنے لگا، کیونکہ رب نے ارد گرد کے دشمنوں کو اُس پر حملہ کرنے سے روک دیا تھا۔ 2ایک دن داؤد نے ناتن نبی سے بات کی، ”دیکھیں، مَیں یہاں دیودار کے محل میں رہتا ہوں جبکہ اللہ کا صندوق اب تک تنبو میں پڑا ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے!“

3ناتن نے بادشاہ کی حوصلہ افزائی کی، ”جو کچھ بھی آپ کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔ رب آپ کے ساتھ ہے۔“

4لیکن اُسی رات رب ناتن سے ہم کلام ہوا، 5”میرے خادم داؤد کے پاس جا کر اُسے بتا دے کہ رب فرماتا ہے، ’کیا تُو میری رہائش کے لئے مکان تعمیر کرے گا؟ ہرگز نہیں! 6آج تک مَیں کسی مکان میں نہیں رہا۔ جب سے مَیں اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا اُس وقت سے مَیں خیمے میں رہ کر جگہ بہ جگہ پھرتا رہا ہوں۔ 7جس دوران مَیں تمام اسرائیلیوں کے ساتھ اِدھر اُدھر پھرتا رہا کیا مَیں نے اسرائیل کے اُن راہنماؤں سے کبھی اِس ناتے سے شکایت کی جنہیں مَیں نے اپنی قوم کی گلہ بانی کرنے کا حکم دیا تھا؟ کیا مَیں نے اُن میں سے کسی سے کہا کہ تم نے میرے لئے دیودار کا گھر کیوں نہیں بنایا؟‘

8چنانچہ میرے خادم داؤد کو بتا دے، ’رب الافواج فرماتا ہے کہ مَیں ہی نے تجھے چراگاہ میں بھیڑوں کی گلہ بانی کرنے سے فارغ کر کے اپنی قوم اسرائیل کا بادشاہ بنا دیا ہے۔ 9جہاں بھی تُو نے قدم رکھا وہاں مَیں تیرے ساتھ رہا ہوں۔ تیرے دیکھتے دیکھتے مَیں نے تیرے تمام دشمنوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اب مَیں تیرا نام سرفراز کر دوں گا، وہ دنیا کے سب سے عظیم آدمیوں کے ناموں کے برابر ہی ہو گا۔ 10اور مَیں اپنی قوم اسرائیل کے لئے ایک وطن مہیا کروں گا، پودے کی طرح اُنہیں یوں لگا دوں گا کہ وہ جڑ پکڑ کر محفوظ رہیں گے اور کبھی بےچین نہیں ہوں گے۔ بےدین قومیں اُنہیں اُس طرح نہیں دبائیں گی جس طرح ماضی میں کیا کرتی تھیں، 11اُس وقت سے جب مَیں قوم پر قاضی مقرر کرتا تھا۔ مَیں تیرے دشمنوں کو تجھ سے دُور رکھ کر تجھے امن و امان عطا کروں گا۔ آج رب فرماتا ہے کہ مَیں ہی تیرے لئے گھر بناؤں گا۔

12جب تُو بوڑھا ہو کر کوچ کر جائے گا اور اپنے باپ دادا کے ساتھ آرام کرے گا تو مَیں تیری جگہ تیرے بیٹوں میں سے ایک کو تخت پر بٹھا دوں گا۔ اُس کی بادشاہی کو مَیں مضبوط بنا دوں گا۔ 13وہی میرے نام کے لئے گھر تعمیر کرے گا، اور مَیں اُس کی بادشاہی کا تخت ابد تک قائم رکھوں گا۔ 14مَیں اُس کا باپ ہوں گا، اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ جب کبھی اُس سے غلطی ہو گی تو مَیں اُسے یوں چھڑی سے سزا دوں گا جس طرح انسانی باپ اپنے بیٹے کی تربیت کرتا ہے۔ 15لیکن میری نظرِ کرم کبھی اُس سے نہیں ہٹے گی۔ اُس کے ساتھ مَیں وہ سلوک نہیں کروں گا جو مَیں نے ساؤل کے ساتھ کیا جب اُسے تیرے سامنے سے ہٹا دیا۔ 16تیرا گھرانا اور تیری بادشاہی ہمیشہ میرے حضور قائم رہے گی، تیرا تخت ہمیشہ مضبوط رہے گا‘۔“

داؤد کی شکرگزاری

17ناتن نے داؤد کے پاس جا کر اُسے سب کچھ سنایا جو رب نے اُسے رویا میں بتایا تھا۔ 18تب داؤد عہد کے صندوق کے پاس گیا اور رب کے حضور بیٹھ کر دعا کرنے لگا،

”اے رب قادرِ مطلق، مَیں کون ہوں اور میرا خاندان کیا حیثیت رکھتا ہے کہ تُو نے مجھے یہاں تک پہنچایا ہے؟ 19اور اب اے رب قادرِ مطلق، تُو مجھے اَور بھی زیادہ عطا کرنے کو ہے، کیونکہ تُو نے اپنے خادم کے گھرانے کے مستقبل کے بارے میں بھی وعدہ کیا ہے۔ کیا تُو عام طور پر انسان کے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے؟ ہرگز نہیں! 20لیکن مَیں مزید کیا کہوں؟ اے رب قادرِ مطلق، تُو تو اپنے خادم کو جانتا ہے۔ 21تُو نے اپنے فرمان کی خاطر اور اپنی مرضی کے مطابق یہ عظیم کام کر کے اپنے خادم کو اطلاع دی ہے۔

22اے رب قادرِ مطلق، تُو کتنا عظیم ہے! تجھ جیسا کوئی نہیں ہے۔ ہم نے اپنے کانوں سے سن لیا ہے کہ تیرے سوا کوئی اَور خدا نہیں ہے۔ 23دنیا میں کون سی قوم تیری اُمّت اسرائیل کی مانند ہے؟ تُو نے اِسی ایک قوم کا فدیہ دے کر اُسے غلامی سے چھڑایا اور اپنی قوم بنا لیا۔ تُو نے اسرائیل کے واسطے بڑے اور ہیبت ناک کام کر کے اپنے نام کی شہرت پھیلا دی۔ ہمیں مصر سے رِہا کر کے تُو نے قوموں اور اُن کے دیوتاؤں کو ہمارے آگے سے نکال دیا۔ 24اے رب، تُو اسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنی قوم بنا کر اُن کا خدا بن گیا ہے۔ 25چنانچہ اے رب قادرِ مطلق، جو بات تُو نے اپنے خادم اور اُس کے گھرانے کے بارے میں کی ہے اُسے ابد تک قائم رکھ اور اپنا وعدہ پورا کر۔ 26تب تیرا نام ابد تک مشہور رہے گا اور لوگ تسلیم کریں گے کہ رب الافواج اسرائیل کا خدا ہے۔ پھر تیرے خادم داؤد کا گھرانا بھی تیرے حضور قائم رہے گا۔

27اے رب الافواج، اسرائیل کے خدا، تُو نے اپنے خادم کے کان کو اِس بات کے لئے کھول دیا ہے۔ تُو ہی نے فرمایا، ’مَیں تیرے لئے گھر تعمیر کروں گا۔‘ صرف اِسی لئے تیرے خادم نے یوں تجھ سے دعا کرنے کی جرٲت کی ہے۔ 28اے رب قادرِ مطلق، تُو ہی خدا ہے، اور تیری ہی باتوں پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ تُو نے اپنے خادم سے اِن اچھی چیزوں کا وعدہ کیا ہے۔ 29اب اپنے خادم کے گھرانے کو برکت دینے پر راضی ہو تاکہ وہ ہمیشہ تک تیرے حضور قائم رہے۔ کیونکہ تُو ہی نے یہ فرمایا ہے، اور چونکہ تُو اے رب قادرِ مطلق نے برکت دی ہے اِس لئے تیرے خادم کا گھرانا ابد تک مبارک رہے گا۔“