1۔سموایل 7

1یہ سن کر قِریَت یعریم کے مرد آئے اور رب کا صندوق اپنے شہر میں لے گئے۔ وہاں اُنہوں نے اُسے ابی نداب کے گھر میں رکھ دیا جو پہاڑی پر تھا۔ ابی نداب کے بیٹے اِلی عزر کو مخصوص کیا گیا تاکہ وہ عہد کے صندوق کی پہرہ داری کرے۔

توبہ کی وجہ سے اسرائیلی فلستیوں پر فتح پاتے ہیں

2عہد کا صندوق 20 سال کے طویل عرصے تک قِریَت یعریم میں پڑا رہا۔ اِس دوران تمام اسرائیل ماتم کرتا رہا، کیونکہ لگتا تھا کہ رب نے اُنہیں ترک کر دیا ہے۔ 3پھر سموایل نے تمام اسرائیلیوں سے کہا، ”اگر آپ واقعی رب کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں تو اجنبی معبودوں اور عستارات دیوی کے بُت دُور کر دیں۔ پورے دل کے ساتھ رب کے تابع ہو کر اُسی کی خدمت کریں۔ پھر ہی وہ آپ کو فلستیوں سے بچائے گا۔“

4اسرائیلیوں نے اُس کی بات مان لی۔ وہ بعل اور عستارات کے بُتوں کو پھینک کر صرف رب کی خدمت کرنے لگے۔ 5تب سموایل نے اعلان کیا، ”پورے اسرائیل کو مِصفاہ میں جمع کریں تو مَیں وہاں رب سے دعا کر کے آپ کی سفارش کروں گا۔“ 6چنانچہ وہ سب مِصفاہ میں جمع ہوئے۔ توبہ کا اظہار کر کے اُنہوں نے کنوئیں سے پانی نکال کر رب کے حضور اُنڈیل دیا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے پورا دن روزہ رکھا اور اقرار کیا، ”ہم نے رب کا گناہ کیا ہے۔“ وہاں مِصفاہ میں سموایل نے اسرائیلیوں کے لئے کچہری لگائی۔

7فلستی حکمرانوں کو پتا چلا کہ اسرائیلی مِصفاہ میں جمع ہوئے ہیں تو وہ اُن سے لڑنے کے لئے آئے۔ یہ سن کر اسرائیلی سخت گھبرا گئے 8اور سموایل سے منت کی، ”دعا کرتے رہیں! رب ہمارے خدا سے التماس کرنے سے نہ رُکیں تاکہ وہ ہمیں فلستیوں سے بچائے۔“ 9تب سموایل نے بھیڑ کا دودھ پیتا بچہ چن کر رب کو بھسم ہونے والی قربانی کے طور پر پیش کیا۔ ساتھ ساتھ وہ رب سے التماس کرتا رہا۔

اور رب نے اُس کی سنی۔ 10سموایل ابھی قربانی پیش کر رہا تھا کہ فلستی وہاں پہنچ کر اسرائیلیوں پر حملہ کرنے کے لئے تیار ہوئے۔ لیکن اُس دن رب نے زور سے کڑکتی ہوئی آواز سے فلستیوں کو اِتنا دہشت زدہ کر دیا کہ وہ درہم برہم ہو گئے اور اسرائیلی آسانی سے اُنہیں شکست دے سکے۔ 11اسرائیلیوں نے مِصفاہ سے نکل کر بیت کار کے نیچے تک دشمن کا تعاقب کیا۔ راستے میں بہت سے فلستی ہلاک ہوئے۔

12اِس فتح کی یاد میں سموایل نے مِصفاہ اور شین کے درمیان ایک بڑا پتھر نصب کر دیا۔ اُس نے پتھر کا نام ابن عزر یعنی ’مدد کا پتھر‘ رکھا۔ کیونکہ اُس نے کہا، ”یہاں تک رب نے ہماری مدد کی ہے۔“ 13اِس طرح فلستیوں کو مغلوب کیا گیا، اور وہ دوبارہ اسرائیل کے علاقے میں نہ گھسے۔ جب تک سموایل جیتا رہا فلستیوں پر رب کا سخت دباؤ رہا۔ 14اور عقرون سے لے کر جات تک جتنی اسرائیلی آبادیاں فلستیوں کے ہاتھ میں آ گئی تھیں وہ سب اُن کی زمینوں سمیت دوبارہ اسرائیل کے قبضے میں آ گئیں۔ اموریوں کے ساتھ بھی صلح ہو گئی۔

15سموایل اپنے جیتے جی اسرائیل کا قاضی اور راہنما رہا۔ 16ہر سال وہ بیت ایل، جِلجال اور مِصفاہ کا دورہ کرتا، کیونکہ اِن تین جگہوں پر وہ اسرائیلیوں کے لئے کچہری لگایا کرتا تھا۔ 17اِس کے بعد وہ دوبارہ رامہ اپنے گھر واپس آ جاتا جہاں مستقل کچہری تھی۔ وہاں اُس نے رب کے لئے قربان گاہ بھی بنائی تھی۔