1۔تواریخ 25

رب کے گھر میں موسیقاروں کے گروہ

1داؤد نے فوج کے اعلیٰ افسروں کے ساتھ آسف، ہیمان اور یدوتون کی اولاد کو ایک خاص خدمت کے لئے الگ کر دیا۔ اُنہیں نبوّت کی روح میں سرود، ستار اور جھانجھ بجانا تھا۔ ذیل کے آدمیوں کو مقرر کیا گیا:

2آسف کے خاندان سے آسف کے بیٹے زکور، یوسف، نتنیاہ اور اسرے لاہ۔ اُن کا باپ گروہ کا راہنما تھا، اور وہ بادشاہ کی ہدایات کے مطابق نبوّت کی روح میں ساز بجاتا تھا۔

3یدوتون کے خاندان سے یدوتون کے بیٹے جِدلیاہ، ضری، یسعیاہ، سِمعی، حسبیاہ، اور متِتیاہ۔ اُن کا باپ گروہ کا راہنما تھا، اور وہ نبوّت کی روح میں رب کی حمد و ثنا کرتے ہوئے ستار بجاتا تھا۔

4ہیمان کے خاندان سے ہیمان کے بیٹے بُقیاہ، متنیاہ، عُزی ایل، سبوایل، یریموت، حننیاہ، حنانی، اِلیاتہ، جِدّالتی، روممتی عزر، یسبِقاشہ، ملّوتی، ہوتیر اور محازیوت۔ 5اِن سب کا باپ ہیمان داؤد بادشاہ کا غیب بین تھا۔ اللہ نے ہیمان سے وعدہ کیا تھا کہ مَیں تیری طاقت بڑھا دوں گا، اِس لئے اُس نے اُسے 14 بیٹے اور تین بیٹیاں عطا کی تھیں۔

6یہ سب اپنے اپنے باپ یعنی آسف، یدوتون اور ہیمان کی راہنمائی میں ساز بجاتے تھے۔ جب کبھی رب کے گھر میں گیت گائے جاتے تھے تو یہ موسیقار ساتھ ساتھ جھانجھ، ستار اور سرود بجاتے تھے۔ وہ اپنی خدمت بادشاہ کی ہدایات کے مطابق سرانجام دیتے تھے۔ 7اپنے بھائیوں سمیت جو رب کی تعظیم میں گیت گاتے تھے اُن کی کُل تعداد 288 تھی۔ سب کے سب ماہر تھے۔ 8اُن کی مختلف ذمہ داریاں بھی قرعہ کے ذریعے مقرر کی گئیں۔ اِس میں سب کے ساتھ سلوک ایک جیسا تھا، خواہ جوان تھے یا بوڑھے، خواہ اُستاد تھے یا شاگرد۔

9قرعہ ڈال کر 24 گروہوں کو مقرر کیا گیا۔ ہر گروہ کے بارہ بارہ آدمی تھے۔ یوں ذیل کے آدمیوں کے گروہوں نے تشکیل پائی:

1۔ آسف کے خاندان کا یوسف،

2۔ جِدلیاہ،

103۔ زکور،

114۔ ضری،

125۔ نتنیاہ،

136۔ بُقیاہ،

147۔ یسرے لاہ،

158۔ یسعیاہ،

169۔ متنیاہ،

1710۔ سِمعی،

1811۔ عزرایل،

1912۔ حسبیاہ،

2013۔ سوبائیل،

2114۔ متِتیاہ،

2215۔ یریموت،

2316۔ حننیاہ،

2417۔ یسبِقاشہ،

2518۔ حنانی،

2619۔ ملّوتی،

2720۔ اِلیاتہ،

2821۔ ہوتیر،

2922۔ جِدّالتی،

3023۔ محازیوت،

3124۔ روممتی عزر۔

ہر گروہ میں راہنما کے بیٹے اور کچھ رشتے دار شامل تھے۔