1۔تواریخ 12

ساؤل کے دور حکومت میں داؤد کے پیروکار

1ذیل کے آدمی صِقلاج میں داؤد کے ساتھ مل گئے، اُس وقت جب وہ ساؤل بن قیس سے چھپا رہتا تھا۔ یہ اُن فوجیوں میں سے تھے جو جنگ میں داؤد کے ساتھ مل کر لڑتے تھے 2اور بہترین تیرانداز تھے، کیونکہ یہ نہ صرف دہنے بلکہ بائیں ہاتھ سے بھی مہارت سے تیر اور فلاخن کا پتھر چلا سکتے تھے۔ اِن آدمیوں میں سے درجِ ذیل بن یمین کے قبیلے اور ساؤل کے خاندان سے تھے۔

3اُن کا راہنما اخی عزر، پھر یوآس (دونوں سماعہ جِبعاتی کے بیٹے تھے)، یزی ایل اور فلط (دونوں ازماوت کے بیٹے تھے)، براکہ، یاہو عنتوتی، 4اِسماعیاہ جِبعونی جو داؤد کے 30 افسروں کا ایک سورما اور لیڈر تھا، یرمیاہ، یحزی ایل، یوحنان، یوزبد جدیراتی، 5اِلعوزی، یریموت، بعلیاہ، سمریاہ اور سفطیاہ خروفی۔

6قورح کے خاندان میں سے اِلقانہ، یِسیاہ، عزرایل، یوعزر اور یسوبعام داؤد کے ساتھ تھے۔

7اِن کے علاوہ یروحام جدوری کے بیٹے یوعیلہ اور زبدیاہ بھی تھے۔

8جد کے قبیلے سے بھی کچھ بہادر اور تجربہ کار فوجی ساؤل سے الگ ہو کر داؤد کے ساتھ مل گئے جب وہ ریگستان کے قلعے میں تھا۔ یہ مرد مہارت سے ڈھال اور نیزہ استعمال کر سکتے تھے۔ اُن کے چہرے شیرببر کے چہروں کی مانند تھے، اور وہ پہاڑی علاقے میں غزالوں کی طرح تیز چل سکتے تھے۔

9اُن کا لیڈر عزر ذیل کے دس آدمیوں پر مقرر تھا: عبدیاہ، اِلیاب، 10مِسمنّہ، یرمیاہ، 11عتّی، اِلی ایل، 12یوحنان، اِلزبد، 13یرمیاہ اور مکبنّی۔

14جد کے یہ مرد سب اعلیٰ فوجی افسر بن گئے۔ اُن میں سے سب سے کمزور آدمی سَو عام فوجیوں کا مقابلہ کر سکتا تھا جبکہ سب سے طاقت ور آدمی ہزار کا مقابلہ کر سکتا تھا۔ 15اِن ہی نے بہار کے موسم میں دریائے یردن کو پار کیا، جب وہ کناروں سے باہر آ گیا تھا، اور مشرق اور مغرب کی وادیوں کو بند کر رکھا۔

16بن یمین اور یہوداہ کے قبیلوں کے کچھ مرد داؤد کے پہاڑی قلعے میں آئے۔ 17داؤد باہر نکل کر اُن سے ملنے گیا اور پوچھا، ”کیا آپ سلامتی سے میرے پاس آئے ہیں؟ کیا آپ میری مدد کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو مَیں آپ کا اچھا ساتھی رہوں گا۔ لیکن اگر آپ مجھے دشمنوں کے حوالے کرنے کے لئے آئے ہیں حالانکہ مجھ سے کوئی بھی ظلم نہیں ہوا ہے تو ہمارے باپ دادا کا خدا اِسے دیکھ کر آپ کو سزا دے۔“

18پھر روح القدس 30 افسروں کے راہنما عماسی پر نازل ہوا، اور اُس نے کہا، ”اے داؤد، ہم تیرے ہی لوگ ہیں۔ اے یسّی کے بیٹے، ہم تیرے ساتھ ہیں۔ سلامتی، سلامتی تجھے حاصل ہو، اور سلامتی اُنہیں حاصل ہو جو تیری مدد کرتے ہیں۔ کیونکہ تیرا خدا تیری مدد کرے گا۔“ یہ سن کر داؤد نے اُنہیں قبول کر کے اپنے چھاپہ مار دستوں پر مقرر کیا۔

19منسّی کے قبیلے کے کچھ مرد بھی ساؤل سے الگ ہو کر داؤد کے پاس آئے۔ اُس وقت وہ فلستیوں کے ساتھ مل کر ساؤل سے لڑنے جا رہا تھا، لیکن بعد میں اُسے میدانِ جنگ میں آنے کی اجازت نہ ملی۔ کیونکہ فلستی سرداروں نے آپس میں مشورہ کرنے کے بعد اُسے یہ کہہ کر واپس بھیج دیا کہ خطرہ ہے کہ یہ ہمیں میدانِ جنگ میں چھوڑ کر اپنے پرانے مالک ساؤل سے دوبارہ مل جائے۔ پھر ہم تباہ ہو جائیں گے۔

20جب داؤد صِقلاج واپس جا رہا تھا تو منسّی کے قبیلے کے درجِ ذیل افسر ساؤل سے الگ ہو کر اُس کے ساتھ ہو لئے: عدنہ، یوزبد، یدیع ایل، میکائیل، یوزبد، اِلیہو اور ضِلّتی۔ منسّی میں ہر ایک کو ہزار ہزار فوجیوں پر مقرر کیا گیا تھا۔ 21اُنہوں نے لُوٹنے والے عمالیقی دستوں کو پکڑنے میں داؤد کی مدد کی، کیونکہ وہ سب دلیر اور قابل فوجی تھے۔ سب اُس کی فوج میں افسر بن گئے۔

22روز بہ روز لوگ داؤد کی مدد کرنے کے لئے آتے رہے، اور ہوتے ہوتے اُس کی فوج اللہ کی فوج جیسی بڑی ہو گئی۔

حبرون میں داؤد کی فوج

23درجِ ذیل اُن تمام فوجیوں کی فہرست ہے جو حبرون میں داؤد کے پاس آئے تاکہ اُسے ساؤل کی جگہ بادشاہ بنائیں، جس طرح رب نے حکم دیا تھا۔

24یہوداہ کے قبیلے کے ڈھال اور نیزے سے لیس 6,800 مرد تھے۔

25شمعون کے قبیلے کے 7,100 تجربہ کار فوجی تھے۔

26لاوی کے قبیلے کے 4,600 مرد تھے۔ 27اُن میں ہارون کے خاندان کا سرپرست یہویدع بھی شامل تھا جس کے ساتھ 3,700 آدمی تھے۔ 28صدوق نامی ایک دلیر اور جوان فوجی بھی شامل تھا۔ اُس کے ساتھ اُس کے اپنے خاندان کے 22 افسر تھے۔

29ساؤل کے قبیلے بن یمین کے بھی 3,000 مرد تھے، لیکن اِس قبیلے کے اکثر فوجی اب تک ساؤل کے خاندان کے ساتھ لپٹے رہے۔

30افرائیم کے قبیلے کے 20,800 فوجی تھے۔ سب اپنے خاندانوں میں اثر و رسوخ رکھنے والے تھے۔

31منسّی کے آدھے قبیلے کے 18,000 مرد تھے۔ اُنہیں داؤد کو بادشاہ بنانے کے لئے چن لیا گیا تھا۔

32اِشکار کے قبیلے کے 200 افسر اپنے دستوں کے ساتھ تھے۔ یہ لوگ وقت کی ضرورت سمجھ کر جانتے تھے کہ اسرائیل کو کیا کرنا ہے۔

33زبولون کے قبیلے کے 50,000 تجربہ کار فوجی تھے۔ وہ ہر ہتھیار سے لیس اور پوری وفاداری سے داؤد کے لئے لڑنے کے لئے تیار تھے۔

34نفتالی کے قبیلے کے 1,000 افسر تھے۔ اُن کے تحت ڈھال اور نیزے سے مسلح 37,000 آدمی تھے۔

35دان کے قبیلے کے 28,600 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے مستعد تھے۔

36آشر کے قبیلے کے 40,000 مرد تھے جو سب لڑنے کے لئے تیار تھے۔

37دریائے یردن کے مشرق میں آباد قبیلوں روبن، جد اور منسّی کے آدھے حصے کے 1,20,000 مرد تھے۔ ہر ایک ہر قسم کے ہتھیار سے لیس تھا۔

38سب ترتیب سے حبرون آئے تاکہ پورے عزم کے ساتھ داؤد کو پورے اسرائیل کا بادشاہ بنائیں۔ باقی تمام اسرائیلی بھی متفق تھے کہ داؤد ہمارا بادشاہ بن جائے۔ 39یہ فوجی تین دن تک داؤد کے پاس رہے جس دوران اُن کے قبائلی بھائی اُنہیں کھانے پینے کی چیزیں مہیا کرتے رہے۔ 40قریب کے رہنے والوں نے بھی اِس میں اُن کی مدد کی۔ اِشکار، زبولون اور نفتالی تک کے لوگ اپنے گدھوں، اونٹوں، خچروں اور بَیلوں پر کھانے کی چیزیں لاد کر وہاں پہنچے۔ میدہ، انجیر اور کشمش کی ٹکیاں، مَے، تیل، بَیل اور بھیڑبکریاں بڑی مقدار میں حبرون لائی گئیں، کیونکہ تمام اسرائیلی خوشی منا رہے تھے۔